آر بی آئی نے 2000 روپئے کرنسی نوٹ کی اشاعت بند کردی

   

کرنسی کی طلب میں کمی کے باعث فیصلہ، لوک سبھا میں مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر کا بیان

حیدرآباد۔16مارچ(سیاست نیوز) دو سال سے 2000کے کرنسی نوٹوں کی اشاعت مکمل طور پر بند ہے اور کرنسی نوٹوں کی اشاعت کا فیصلہ ریزرو بینک آف انڈیا حکومت سے مشاورت کے بعد کرتا ہے اور اس کے لئے عوامی طلب کو دیکھتے ہوئے فیصلہ کیا جاتا ہے۔ لوک سبھا میں مملکتی وزیر فینانس مسٹر انوراگ ٹھاکر نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے ملک میں سب سے زیادہ مالیت والی کرنسی کی اشاعت کے سلسلہ میں بتایا کہ 2000 کے کرنسی نوٹ چھاپنے کا سلسلہ بند کیا گیا ہے اور فی الحال 2499 ملین کرنسی نوٹ جو کہ 2000کے ہیں وہ چلن میں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 2000کے جملہ 3362ملین کرنسی نوٹ چھاپے گئے تھے اور یہ 2018 مارچ تک چلن میں تھے ۔ مملکتی وزیر فینانس کے مطابق مجموعی اعتبار سے کرنسی کا جملہ 3.27 حصہ 2000 کے کرنسی نوٹوں پر مشتمل ہے جبکہ 37.26 کرنسی نوٹ تجارتی اغراض کے لئے استعمال کئے جا رہے تھے۔ انہو ں نے بتایا کہ 26فروری 2021 کے اعداد و شمار کے مطابق اب 2499 ملین کرنسی نوٹ چلن میں ہیں جو کہ جملہ کرنسی نوٹوں کا 2.01 ہے اور بینکوں کے علاوہ اثاثہ کے اعتبار سے یہ 17.78 فیصد ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرنسی نوٹ چھاپنے کا فیصلہ حکومت کی جانب سے ریزرو بینک آف انڈیا سے مشاورت کے بعد کیا جاتا ہے اور 2000کے کرنسی نوٹوں کی طلب میں ریکارڈ کی جانے والی گراوٹ کو دیکھتے ہوئے گذشتہ دو برسوں کے دوران ان کرنسی نوٹوں کی اشاعت کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی جا نب سے 2000 کے کرنسی نوٹوں کو بازار سے ہٹانے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے طور پر اس فیصلہ کو دیکھا جانے لگا ہے اور کہا جا رہاہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 2000 کے کرنسی نوٹوں کی مالیت کے ساتھ بینکوں میں موجود تعداد کا بھی جائزہ لیا جا رہاہے۔ سال 2019-20 اور سال 2020-21کے دوران 2000کے کرنسی نوٹوں کی کوئی اشاعت عمل میں نہیں لائی گئی اور ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعداد و شمار میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ سال 2019 میں 2000 کے جملہ کرنسی نوٹوں کی تعداد 3542.991 ملین تھی جو کہ اپریل 2016 سے مارچ 2017کے دوران شائع کئے گئے تھے ۔حکومت کی جانب سے مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر نے لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں 2000 کے نوٹوں کی اشاعت کی تفصیلات سے واقف کروایا۔