آر ٹی او کی آن لائن تاریخ ، وقت پر نہ جانے سے عوام کو بھاری مالی نقصان

   

حیدرآباد ۔ 4 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : گاڑیوں کا لائسنس ، آر سی یا خرید و فروخت کے کاغذات کی تیاری کے لیے حکومت کی جانب سے جہاں ایک جانب آن لائن درخواستوں کی سہولیات فراہم کی گئی ہے لیکن دوسری جانب آن لائن سہولت کے ذریعہ آر ٹی او کی جانب سے جو تاریخ مقرر کی جاتی ہے اگر کوئی فرد اس تاریخ پر آر ٹی او مرکز پر حاضر نہ ہوسکے تو اس کے لیے آن لائن داخل کردہ فیس کا نقصان برداشت کرنا پڑرہا ہے ۔ حالانکہ ماضی میں آن لائن تاریخ میں تبدیلی کی سہولت موجود تھی لیکن اب ایک مرتبہ مقررہ تاریخ پر اگر کوئی فرد آر ٹی او نہ پہنچ سکا تو اسے اپنی فیس سے ہاتھ دھونا پڑرہا ہے ۔ آر ٹی او کی جانب سے 2 اگست 2016 کو آن لائن درخواستوں کی سہولت فراہم کردی گئی لیکن 12 دسمبر 2016 کو مرکزی حکومت کی جانب سے آر ٹی او کی درخواستوں کے ساتھ داخل کی جانے والی فیس میں 5 گنا اضافہ کردیا ہے جس کو ریاستی آر ٹی او نے 11 جنوری 2017 سے نافذ کیا ۔ موٹر بائیک کے لیے پہلے لرننگ لائسنس کی فیس صرف 60 روپئے تھی جو کہ اب 300 روپئے ہے ۔ اسی طرح موٹر بائیک اور کار کے لرننگ لائسنس کے لیے پہلے صرف 90 روپئے داخل کرنے پڑتے تھے اب یہ 450 روپئے ہوگئے ہیں اسی طرح موٹر بائیک ، کار ، آٹوز کے لیے پہلے 20 روپئے فیس تھی اب یہ 550 روپئے ہوگئی ہے ۔ اسی طرح ڈرائیونگ لائسنس کے لیے موٹر بائیک لائسنس کی فیس 475 سے 1035 ، موٹر بائیک اور کار کے لائسنس کی فیس 535 سے بڑھا کر 1400 جب کہ موٹر بائیک ، کار اور آٹو کا لائسنس کے لیے 575 فیس کو 1500 روپئے کردیا گیا ہے اور آن لائن درخواست کے ساتھ دی جانے والی تاریخ میں اگر درخواست گذار آر ٹی او پہنچ نہیں پایا تو اس کی فیس واپس نہیں کی جائے گی ۔۔