مقدمہ درج کرتے ہوئے چیف منسٹر کو طلب کرنے ہائی کورٹ سے اپیل، ملازمین تنخواہوں سے محروم
حیدرآباد۔ 14 نومبر (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت رائو نے محبوب آباد ڈپو سے تعلق رکھنے والے آر ٹی سی ملازم سریش کی خودکشی کے لیے چیف منسٹر کو ذمہ دار قرار دیا۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وی ہنمنت رائو نے کہا کہ کے سی آر نے ملازمین کو دو ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا ہے۔ جبکہ ہائی کورٹ نے تنخواہوں کے ادائیگی کی ہدایت دی۔ افسوس اس بات پر ہے کہ حکومت کے پاس آر ٹی سی ملازمین کو تنخواہیں ادا کرنے کے لیے بجٹ نہیں ہے جبکہ چیف منسٹر، وزراء اور ارکان اسمبلی کو کسی تاخیر کے بغیر تنخواہیں جاری کی جارہی ہیں۔ ہنمنت رائو نے عوامی نمائندوں سے سوال کیا کہ انہیں آر ٹی سی ملازمین کی معاشی بدحالی کی فکر کیوں نہیں ہے۔ حالیہ عرصہ میں تین تہوار گزرگئے لیکن آر ٹی سی ملازمین کے گھر میں خوشی منائی نہیں جاسکی۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کی یکسوئی کے بجائے کے سی آر بار بار ملازمت سے برطرفی کا اعلان کررہے ہیں۔ کسی اعلان کے بعد کئی ملازمین نے خودکشی کرلی جن میں محبوب آباد ڈپو کے سریش شامل ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خودکشی کرنے والے آر ٹی سی ملازمین کے خاندانوں کا تحفظ کرے اور انہیں ایکس گریشیا فراہم کیا جائے۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کسی نے خودکشی کرنے والے ملازمین کے خاندانوں کو پرسہ دینے کی زحمت تک گوارہ نہیں کی۔ انہوں نے ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ وہ ملازمین کی خودکشی کے واقعات کا ازخود نوٹ لے اور حکومت کو ہدایات جاری کرے۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ کے سی آر کی جانب سے ملازمین کو برطرف کرنے کے اعلان کے سبب خودکشی کرنے کا ذکر سریش نے اپنے خودکشی نوٹ میں کیا ہے۔ ہنمنت رائو نے ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ وہ چیف منسٹر کے خلاف ازخود مقدمہ درج کرتے ہوئے عدالت میں طلب کرے اور انہیں تحقیقات کے بعد سزاء دی جائے۔ ملک کی تاریخ میں آر ٹی سی کی اس قدر طویل ہڑتال کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے لیکن افسوس کہ عوام کی بھلائی کے نام پر قائم کردہ تلنگانہ ریاست میں غریب ملازمین کے ساتھ ناانصافیاں عروج پر ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججس کی کمیٹی کے قیام سے اتفاق کرے تاکہ ہڑتال کا حل تلاش کیا جاسکے۔