قومی انسانی حقوق اور ویمنس کمیشن سے رجوع ہونے کا فیصلہ، 18 نومبر کو بند کی تائید
حیدرآباد 11 نومبر (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے آر ٹی سی ملازمین جے اے سی کے احتجاجی پروگراموں کی مکمل تائید کا اعلان کیا ہے۔ پارٹی کے سینئر قائدین کا اجلاس حیدرآباد میں منعقد ہوا جس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر قومی انسانی حقوق کمیشن سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں پونم پربھاکر، کسم کمار، سمپت کمار، ومشی چندر ریڈی، سابق مرکزی وزیر بلرام نائک، سابق سی ایل پی لیڈر جانا ریڈی، سابق پی سی سی صدر وی ہنمنت راؤ اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا نے شرکت کی۔ اِس موقع پر بھٹی وکرامارکا نے کہاکہ کے سی آر حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف کانگریس پارٹی احتجاج میں شدت پیدا کرے گی۔ جمہوری انداز میں احتجاج کو روکنے کیلئے کانگریس قائدین کو نظربند کردیا گیا جو غیر دستوری ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کے سی آر پولیس اور طاقت کے ذریعہ احتجاج کو کچلنا چاہتے ہیں۔ اُنھوں نے چلو ٹینک بینڈ پروگرام کے دوران آر ٹی سی ورکرس پر پولیس کے لاٹھی چارج اور آنسو گیاس کے استعمال کی مذمت کی۔ بھٹی وکرامارکا نے کہاکہ آر ٹی سی جے اے سی کے پروگراموں کی کانگریس مکمل تائید کرتی ہے۔ 12 نومبر کو آر ٹی سی ڈپوز کے روبرو بھوک ہڑتال منظم کی جائے گی اور 18 نومبر کو ریاست گیر سطح پر بند اور سڑکوں پر پکوان کا اہتمام کیا جائے گا۔ اے آئی سی سی کے سکریٹری سمپت کمار، قومی انسانی حقوق کمیشن اور قومی ویمنس کمیشن سے رجوع ہوکر ریاست میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور آر ٹی سی کی خاتون ملازمین کے خلاف پولیس کے مظالم کے سلسلہ میں شکایت کریں گے۔ آر ٹی سی جے اے سی کے اجلاس میں سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا، وی ہنمنت راؤ اور سمپت کمار شریک ہوں گے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہاکہ عدالت کے بارہا احکامات کے باوجود کے سی آر حکومت کا ہٹ دھرمی کا رویہ دستوری بحران پیدا کرسکتا ہے۔