آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ حکومت کا رویہ افسوسناک

   

جے اے سی قائد راجی ریڈی کا الزام، حکومت پر ہڑتال کو ناکام بنانے کی سازش کا الزام
حیدرآباد۔ 22 نومبر (سیاست نیوز) آر ٹی سی جے اے سی کے کنوینر راجی ریڈی نے الزام عائد کیا کہ ملازمین کی جانب سے غیر مشروط طور پر رجوع بکار ہونے کی پیشکش کے باوجود حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کو ہڑتال کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راجی ریڈی نے کہا کہ جے اے سی نے پیشکش کی تھی کہ اگر ملازمین پر حکومت کی جانب سے کوئی شرائط عائد نہیں کی جاتی ہیں، تو ہڑتال ختم کردی جائے گی لیکن اس مسئلہ پر حکومت نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ چیف منسٹر کی جانب سے کل شام منعقدہ جائزہ اجلاس میں آر ٹی سی کے نقصانات کی بات کہی گئی لیکن ملازمین کی پیشکش پر حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ راجی ریڈی نے کہا کہ حکومت کے رویہ کے نتیجہ میں آر ٹی سی ملازمین ہڑتال جاری رکھنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں آر ٹی سی کی ہڑتال جاری ہے۔ راجی ریڈی نے جے اے سی میں اختلافات کی اطلاعات کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جے اے سی نے ہڑتال کا حل تلاش کرنے کے لیے آر ٹی سی کو ضم کرنے کی شرط سے دستبرداری اختیار کی تھی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ چیف منسٹر نے ایک مرتبہ بھی جے اے سی قائدین کو بات چیت کے لیے طلب نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جے اے سی ہڑتال کے سلسلہ میں آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین اپنے جائز مطالبات کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کے رجوع بکار ہونے سے متعلق اطلاعات بے بنیاد ہیں اور کسی بھی ڈپو پر ملازمین ڈیوٹی پر رجوع نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہڑتال کو ناکام بنانے کے لیے اس طرح کا پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ آر ٹی سی جے اے سی کی جانب سے ریالی کے انعقاد کی تجویز زیر غور ہے۔