نظام دور میں قائم کردہ آر ٹی سی کو نئے نظام خانگیانے کے درپے، مخدوم بھون میں کل جماعتی اجلاس، ڈاکٹر کے نارائنا کا خطاب
حیدرآباد۔ 8 نومبر (سیاست نیوز) سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر نارائنا نے حکومت کی حلیف مجلس سے مطالبہ کیا کہ وہ آر ٹی سی کے تحفظ کے لیے حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرے۔ سی پی آئی ہیڈکوارٹر مخدوم بھون میں آج کل جماعتی اجلاس منعقد ہوا جس میں آر ٹی سی جے اے سی کے چلو ٹینک بنڈ پروگرام کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر کے نارائنا نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے 50 ہزار آر ٹی سی ملازمین ہڑتال پر ہیں۔ لہٰذا حکومت کی حلیف مجلس کو چاہئے کہ وہ ملازمین کے حق میں موقف اختیار کرے۔ آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی کے واقعات کے باوجود حکومت انسانی بنیادوں پر مسئلہ کی یکسوئی کے لیے تیار نہیں۔ ایسے وقت میں آر ٹی سی کو بچانے کے لیے مجلس کو حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرنی چاہئے۔ ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ نظام دور حکومت میں آر ٹی سی کا قیام عمل میں آیا تھا اور موجودہ وقت کے نظام کے سی آر اسے خانگیانے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کے اثاثہ جات اپنے قریبی افراد میں تقسیم کرنے کیلئے چیف منسٹر کوشاں ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ صورتحال اس قدر بگڑنے کے باوجود مجلس کی جانب سے ٹی آر ایس حکومت کی تائید افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آر ٹی سی کا تحفظ اور ملازمین کے مسائل سے مجلس کو دلچسپی ہو تو وہ چلو ٹینک بنڈ پروگرام میں حصہ لے کر کامیاب بنائیں۔ ڈاکٹر نارائنا نے آر ٹی سی کی روٹس کو خانگیانے کے خلاف ہائی کورٹ کے حکم التوا کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں ڈاکٹر نیلم سنجیوا ریڈی نے آر ٹی سی روٹس کو خانگیانے کی کوشش کی تھی لیکن اس وقت بھی عدالت نے روک لکا دی جس پر نیلم سنجیوا ریڈی نے چیف منسٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ہائی کورٹ میں کل تلنگانہ کے سینئر آئی اے ایس عہدیداروں کی سرزنش اور ان کی معذرت خواہی کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ عدالت میں آئی اے ایس عہدیداروں کی توہین دراصل حکومت کی توہین ہے۔ چیف منسٹر کو کم از کم عدالت کے فیصلے کے بعد رویہ میں تبدیلی لانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور وزراء کی توہین دراصل تلنگانہ کے 4 کروڑ عوام کی توہین کے مترادف ہے۔ لہٰذا چیف منسٹر کو فوری عہدے سے مستعفی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر چیف منسٹر کے رویہ میں تبدیلی نہیں آئے گی تو ان کا بھی حشر راون کی طرح ہوگا۔ ہائی کورٹ کی جانب سے 11 نومبر تک آر ٹی سی ملازمین سے بات چیت اور مسئلہ کی یکسوئی کی ہدایت کے باوجود حکومت نے ابھی تک یونین کو بات چیت کیلئے مدعو نہیں کیا ہے۔ حیدرآباد کو ملک کا دوسرا دارالحکومت بنانے سے متعلق سابق گورنر سی ایچ ودیا ساگر رائو کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ بی جے پی کے قائدین نے اس بیان سے لا تعلقی کا اظہار کیا ہے۔ اس طرح ودیا ساگر رائو کی یہ شخصی رائے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ودیا ساگر رائو نے آر ٹی سی مسئلہ سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے یہ بیان دیا ہے۔ انہوںن ے چلو ٹینک بنڈ پروگرام کو روکنے کیلئے احتیاطی گرفتاری کی مذمت کی۔ کل جماعتی اجلاس میں تلنگانہ جناسمتی کے صدر پروفیسر کودنڈارام، صدر تلنگانہ تلگودیشم ایل رمنا، سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے کہا کہ آئی اے ایس عہدیداروں کو چیف منسٹر کی بات سننے کے نتیجہ میں عدالت کے کٹھہرے میں سر جھکاکر کھڑے ہونے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے ہٹ دھرمی کے رویہ کے نتیجہ میں سرکاری عہدیدار عدالت کی برہمی کا سامنا کررہے ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ آر ٹی سی روٹس کو خانگیانے کے خلاف عدالت کے حکم التوا پر اپنے ردعمل کا اظہار کریں۔ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری پی ویرا بھدرم نے کہا کہ سی پی ایم کسی بھی صورت میں چلو ٹینک بنڈ پروگرام کو کامیاب کرے گی۔ انہوں نے آر ٹی سی جے اے سی قائدین کی احتیاطی گرفتاری کی مذمت کی۔