آر ٹی سی کو ختم نہیں کیا جائے گا ، مختلف محکموں کے ملازمین کے گرانی الاونس میں زبردست اضافہ ، کابینہ کا اجلاس
آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کا مطالبہ مسترد
ہم ورکرس اور ان کے ارکان خاندان کے دشمن نہیں
حکومت آپ کا بھر پور خیال رکھے گی : کے سی آر
رجوع بکار نہ ہونے پر متبادل اقدام کی دھمکی
براہ کرم حکومت کی پیشکش قبول کرلیں
پرگتی بھون میں کابینہ کا اجلاس ،چیف منسٹر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 2 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں جاری آر ٹی سی کی ہڑتال پر حکومت نے اپنے موقف کو پھر ایک بار واضح کردیا ہے ۔ آج ہوئی ریاستی کابینہ میں چند اہم فیصلے لیے گئے اور آر ٹی سی کو ضم کرنے کے مطالبہ کو کابینہ نے مسترد کردیا ۔ بعد ازاں چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پریس کانفرنس کے دوران ریاستی کابینہ کے فیصلے سنائے اور آر ٹی سی ملازمین کو 5 دن کی مہلت دیتے ہوئے خدمات پر واپس آنے کی درخواست کی دیگر صورت اس طرح کے حالات پر باقی 5 ہزار سے زائد بس روٹس کو بھی خانگیانے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ آر ٹی سی کو ضم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔ انہوں نے 5 نومبر کی آدھی رات تک کا ملازمین کو مہلت دی ہے اور مخالفین کا منہ توڑ انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی برسر اقتدار کسی بھی ریاست میں آر ٹی سی نہیں ہے انہوں نے بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ سے خود کا محاسبہ کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ سال 2019 میں مرکزی حکومت نے ٹرانسپورٹ ایکٹ کو ترمیم کیا جس میں خانگیانے کا ذکر ہے اور واضح طور پر اس کی وضاحت بھی کی گئی ۔ انہوں نے بی جے پی کے ارکان پارلیمان پر ملازمین کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا اور سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بے شرمی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے ۔ سیاسی فائدے کے لیے لاکھوں خاندانوں سے کھلواڑ کی جارہی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی قائدین پر بلیک میل سیاست کا الزام لگایا اور کہا کہ تلنگانہ کی عوام اپنے ہمدردوں کو خوب جانتی ہے ۔ انہوں نے اپنی خاموشی کو توڑتے ہوئے کہا کہ انہیں سب پتہ ہے وہ وقت آنے پر ہر چیز کا خلاصہ کریں گے ۔ انہوں نے آر ٹی سی ملازمین سے کہا کہ وہ یونین کے قائدین کی گمراہ کن پالیسیوں کا شکار نہ ہوں اتنی تباہی اموات اور پریشانیوں کا سبب گمراہ کن پالیسیاں ہی ہیں ۔ چونکہ کابینہ نے جب ایک بار فیصلہ کرلیا تو اس فیصلے کو وہ خود بھی نہیں بدل سکتے ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ کم تنخواہ والے افراد کی تنخواہوں میں اضافہ کردیا گیا ہے اور 24 مختلف محکموں میں کام کرنے والوں کو اس کا فائدہ ہوگا اور یہ اضافہ 50 فیصد سے 600 فیصد تک کیا گیا ہے ۔ حکومت تلنگانہ نے یکم جنوری تا یکم جولائی تک 3.144 فیصد ڈی اے میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کے سبب تمام ملازمین کا ڈی اے فیصد 33.536 ہوجائے گا ۔ ریاست میں پلاسٹک کے استعمال پر مکمل پابندی کے لیے جائزہ لیا گیا اور پلاسٹک پر پابندی عائد کرنے کے لیے ایک سطح عہدیداروں کی کمیٹی کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کمیٹی جس میں اعلیٰ عہدیدار رہیں گے کمیٹی کی رپورٹ کے بعد قطعی فیصلہ کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ ریاست میں نئے اضلاع نئے ڈیویژنس ، منڈلوں کے قیام بعد اس لحاظ سے محکمہ پولیس میں ضروری اصلاحات پر اقدامات کرنے کے لیے محکمہ پولیس سے خواہش کی گئی ۔ اس کے علاوہ شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ کے لیے علحدہ پولیس اسٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔۔