ٹی آر ایس اور بی جے پی میں دہلی میں دوستی اور گلی میں کشتی، آبپاشی پراجکٹس میں دھاندلیوں کی تحقیقات کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 22 نومبر (سیاست نیوز) پی سی سی کے ورکنگ پریسڈنٹ اور سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے آر ٹی سی ہڑتال کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ آر ٹی سی میں مرکز کا 30 فیصد حصہ ہے اس کے باوجود 48 دن سے جاری آر ٹی سی ہڑتال پر بی جے پی اور مرکز کی خاموشی باعث حیرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے وقت جبکہ آر ٹی سی ہڑتال اختتام کے مرحلہ میں ہے، بی جے پی مسئلہ کی یکسوئی کا ڈرامہ کرتے ہوئے یہ تاثر دے رہی ہے کہ وہ آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ ہے۔ پونم پربھاکر نے کہا کہ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کی جانب سے چیف منسٹر کے سی آر کو فون کرنے کے باوجود بات چیت کا نہ ہونا بی جے پی قائدین کے لیے باعث شرم ہے۔ اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود مرکزی حکومت خاموش کیوں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور ٹی آر ایس کے درمیان دہلی میں دوستی اور گلی میں کشتی کی صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کارگزار صدر جے پی نڈا حیدرآباد میں آکر ٹی آر ایس حکومت پر بدعنوانیوں کا الزام عائد کرچکے ہیں لیکن مرکزی حکومت کے سی آر کی بے قاعدگی کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کے لیے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ آر ٹی سی ہڑتال کے مسئلہ پر بی جے پی کا رویہ مایوس کن ہے۔ ظاہری طورپر بی جے پی قائدین ملازمین سے تائید کا اعلان کررہے ہیں لیکن مرکز کی جانب سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ بھی ٹی آر ایس حکومت پر تنقید کرنے سے گریز نہیں کرتے لیکن تحقیقات کے معاملہ میں مرکزی حکومت خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں تلنگانہ میں آبپاشی پراجیکٹس کی تعمیر عمل میں آئی جبکہ ٹی آر ایس حکومت کانگریس کے کارناموں پر اپنی مہر لگانا چاہتی ہے۔ مڈمانیر پراجیکٹ میں بے قاعدگیوں سے متعلق سابق رکن پارلیمنٹ ونود کمار کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے پونم پربھاکر نے چیلنج کیا کہ سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کیا جائے تاکہ حقائق منظر عام پر آئیں۔ انہوں نے آبپاشی پراجیکٹ میں دھاندلیوں کی تحقیقات کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔