آسام این آر سی فہرست میں شامل

   

والدین کے بچوں کو الگ نہیں کیا جائے گا
نئی دہلی 11 فروری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے ایسے بچوں کو حراستی کیمپس میں نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جن کو این آر سی کی فہرست سے خارج کردیا گیا تھا لیکن ان کے والدین این آر سی فہرست میں شامل ہیں تاہم اس ضمن میں فیصلہ زیرالتواء ہے۔ مرکزی مملکتی وزیرداخلہ نتیانند رائے نے آج لوک سبھا میں یہ بات بتائی۔ اُنھوں نے بتایا کہ فہرست سے متعلق دعوؤں اور اعتراضات کی یکسوئی کے منظورہ معیاری عمل آوری طریقہ کار میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ این آر سی مسودہ فہرست سے جن بچوں کو خارج کردیا گیا ہے جبکہ ان کے والدین فہرست میں شامل ہیں تو انھیں بھیجا نہیں جائے گا۔ اٹارنی جنرل نے 6 جنوری 2020 ء کو سپریم کورٹ میں بتایا تھا کہ آسام کی این آر سی میں شامل والدین کے بچوں کو ان کے والدین سے الگ نہیں کیا جائے گا اور انھیں حراستی کیمپس کو نہیں بھیجا جائے جن کی درخواستوں پر فیصلہ زیرالتواء ہے۔ سپریم کورٹ کی نگرانی میں آسام میں این آر سی پر عمل کیا گیا اور تقریباً 19 لاکھ افراد قطعی فہرست میں شامل نہیں تھے جو اگسٹ2019 ء میں جاری کی گئی تھی۔