سالانہ پندرہ ہزار روپئے ادا کرنے کی ہدایت، چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کا اہم فیصلہ
حیدرآباد 27 جون (سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش میں حکومت کی جانب سے روبہ عمل لائے جانے والے ’’ماں کی گود‘‘ (اماں اوڈی) پروگرام سے متعلق چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی نے اس اسکیم کو انٹرمیڈیٹ طلباء و طالبات کے لئے بھی قابل عمل بنانے کا ایک اور اہم فیصلہ کیا ہے۔ آج تاڑے پلی میں واقع چیف منسٹر کیمپ آفس میں محکمہ تعلیم کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا اور کئی ایک اہم فیصلے بھی کئے۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات کہی اور بتایا کہ اسکول کو روانہ کئے جانے والے ہر طالب علم کی ماں کو سالانہ 15 ہزار روپئے فراہم کرنے کے فیصلہ پر عوام سے مثبت ردعمل حاصل ہوا جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی انٹرمیڈیٹ طلباء و طالبات، ہاسٹلس میں زیرتعلیم طلباء و طالبات اور ریسیڈنشیل اسکولس میں تعلیم پانے والے طلباء و طالبات کے لئے بھی ’’ماں کی گود‘‘ پروگرام کو قابل عمل بنانے کی عہدیداران محکمہ تعلیم کو ضروری ہدایات دیں اور کہاکہ سفید راشن کارڈ کے حامل افراد کو ترجیح دیتے ہوئے ہر طالب علم کی ماں کو کسی تاخیر کے بغیر 15 ہزار روپئے فراہم کئے جانے چاہئے۔ چیف منسٹر نے اسکولس میں بہتر سہولتوں کی فراہمی بہتر انداز میں پڑھانے کا انتظام کرنے، تعلیمی معیار میں بہتری پیدا کرنے کے اہم مقصد سے طلباء کے لئے سہولتیں مہیا کرنے کے علاوہ سرکاری مدارس میں کم از کم 20 تا 25 طلباء کے لئے ایک ٹیچر کا انتظام کرنے کا عہدیداران محکمہ تعلیم کو ضروری ہدایات دیں اور انگلش میڈیم اسکولس شروع کئے جانے کے پیش نظر اساتذہ کو مناسب انداز میں ٹریننگ پروگرامس منعقد کرنے کا مشورہ بھی دیا۔ چیف منسٹر نے ریاست کی یونیورسٹیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ تعلیمی سرگرمیوں اور تحقیقاتی سرگرمیوں سے متعلق یونیورسٹیوں کو مستحکم بنانے کی شدید ضرورت ہے اور یونیورسٹیوں میں تمام تر بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے لئے بھی مؤثر اقدامات کرنے کا مشورہ دیا اور یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرس کے انتخاب کے لئے ’’سرچ کمیٹیوں‘‘ کی آج ہی تشکیل عمل میں لانے اور اندرون 30 یوم یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرس کے تقررات کو یقینی بنانے متعلقہ عہدیداران محکمہ تعلیم کو احکامات جاری کئے۔ علاوہ ازیں یونیورسٹیوں میں تمام مخلوعہ جائیدادوں پر جاریہ سال کے اختتام تک تقررات کو یقینی بنانے کی ہدایات دیں۔
