آندھرا پردیش کی خاتون مانگا اننتاتمولا ‘ امریکی کانگریس کیلئے مقابلہ

,

   

دفعہ 370 اور سی اے اے پر مودی حکومت کی تائید کی تھی ۔ ورجینیا سے امیدوار

حیدرآباد۔ امریکہ میں ماہ نومبر میںصدارتی انتخاب کے ساتھ امریکی کانگریس کے ایوان زیریں ایوان نمائندگان کیلئے بھی انتخابات ہونے والے ہیں اور اس بار ورجینیا کے ایک ضلع سے ایک ہندوستانی امریکی خاتون بالکل پہلی مرتبہ مقابلہ کر رہی ہیں۔ یہ خاتون مانگا اننتاتمولا ہیں جو تلگو ریاست آندھرا پردیش سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہوں نے جاریہ سال جنوری ہی میں اعلان کردیا تھا کہ وہ ورجنیا کے 11 ویں ضلع سے کانگریس کیلئے مقابلہ کرینگی ۔ اگر وہ اس انتخابا میں کامیاب ہوجاتی ہیں تو امریکی کانگریس میں دوسرے پانچ ہندوستانی امریکیوں کے ساتھ جا ملیں گی اور وہ ریپبلیکن پارٹی کی واحد ہندوستانی امریکن ہونگی ۔ امریکی ایوان نمائندگان میںہر دو سال میں ارکان کا دوبارہ انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے ۔ مانگا اننتاتمولا نے چینائی میں اسکول اور آگرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کی تکمیل کے بعد امریکہ کا سفر کیا تھا ۔ وہ 30 سال قبل امریکہ گئی تھیں۔ ان کے شوہر اور ایک بیٹا ساتھ تھے ۔ انہوں نے وفاقی حکومت کیلئے بھی کام کیا ہے ۔ جنوری میں انہوں نے امریکی کانگریس کیلئے مقابلہ کا فارم داخل کیا تھا ۔ اس ضلع میں 17 فیصدایشیائی آبادی ہے جن میں 7 فیصد ہندوستانی امریکی ہیں۔ انہوں نے ضلع کے اسکولس میں ایشیائی باشندوں کے داخلوں میںامتیاز کے خلاف آواز اٹھائی تھی ۔ اننتاتمولا جموںو کشمیر کو خصوصی موقف دینے والے دفعہ 370 کی تنسیخ اور شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) کی تائید کی تھی ۔ انہوں نے امریکی ایوان میں کشمیر پر قرار داد پیش کرنے پر پرامیلا جئے پال پر بھی تنقید کی تھی ۔ جس ضلع سے وہ مقابلہ کر رہی ہیں تاہم وہ طوے لوقت سے ڈیموکریٹس کا گڑھ رہا ہے ۔ وہ چھ معیاد کے کانگریس رکن گیری کونولی سے نبرد آزما ہیں۔