12 جولائی کے اجلاس سے قبل کارروائی کا مطالبہ، تلنگانہ سے ناانصافی کی شکایت
حیدرآباد 5 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے دریائے کرشنا کے پانی پر اپنے حق کے لئے جدوجہد تیز کردی ہے۔ آندھراپردیش کی جانب سے آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کے ذریعہ تلنگانہ کو پانی کے حق سے محروم کرنے کی کوششوں کے خلاف نیشنل گرین ٹریبونل میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ گرین ٹریبونل کو بتایا گیا کہ سابق میں جو احکامات جاری کئے گئے تھے اُس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آندھراپردیش حکومت تعمیری کام انجام دے رہی ہے۔ گرین ٹریبونل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ سابقہ احکامات پر عمل آوری کے لئے مداخلت کریں۔ تلنگانہ حکومت نے کہاکہ ماحولیات اور جنگلات کی اجازت اور کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کی منظوری کے بغیر ہی رائلسیما لفٹ اریگیشن پراجکٹ کا کام جاری ہے۔ نیشنل گرین ٹریبونل سے پراجکٹ کا معائنہ کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ تلنگانہ حکومت نے گرین ٹریبونل کی ٹیم کے لئے ہیلی کاپٹر اور گاڑیوں کا انتظام کرنے کا پیشکش کیا۔ آندھراپردیش حکومت کے خلاف کسی کارروائی کے بغیر ہی گرین ٹریبونل کی جانب سے سہ فریقی اجلاس طلب کرنے پر تلنگانہ حکومت نے اعتراض جتایا ہے۔ حکومت کا موقف ہے کہ اجلاس میں آندھراپردیش کی جانب سے پیش کردہ دلائل کی سماعت کافی نہیں ہوگی۔ آندھراپردیش نے جو خلاف ورزیاں کی ہیں، اُس پر کارروائی کی جائے اور پراجکٹس کے تعمیری کام فوری طور پر روک دیئے جائیں۔ ٹریبونل کی جانب سے 12 جولائی کو رائلسیما لفٹ اریگیشن اسکیم کے بارے میں اجلاس طلب کیا گیا ہے، اِس پس منظر میں تلنگانہ حکومت کا مکتوب اہمیت کا حامل ہے۔ اجلاس میں شرکت کے لیے چیف منسٹر کے نمائندہ کے طور پر وزیر فینانس ہریش راؤ یا پھر پارلیمانی پارٹی کے لیڈر ڈاکٹر کیشو راؤ کے نام زیر غور ہیں ۔