۔11 افراد گرفتار، قرض داروں کو ذہنی اذیت دینے کا بھی انکشاف
حیدرآباد : غیرمجاز طور پر آن لائن قرض فراہم کرنے کے بہانے عوام کو دھوکہ دینے والی کمپنیوں کے کال سنٹرس پر حیدرآباد کی سائبرکرائم پولیس نے دھاوا کرتے ہوئے 11 افراد کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے کہا کہ سائبر کرائم یونٹ نے ایسے موبائیل اپلیکیشنس کا پتہ لگایا جو عوام کو آن لائن اور آسان طورپر قرض دینے کے بہانے عوام کو دھوکہ دے رہے تھے ۔ اتنا ہی نہیں قرض داروں کو ذہنی اذیتیں دے رہے تھے جس کے نتیجہ میں بعض افراد نے خودکشی بھی کرلی تھی ۔ انجنی کمار نے کہا کہ سائبر کرائم پولیس نے ادیوگ وہار گرگاؤں اور حیدرآباد کے 3 مقامات پر دھاوا کیا اور وہاں سے 11 ٹیلی کالرس کو گرفتار کرلیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ لیو فیان ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹیڈ اور ہاٹ فل ٹکنالوجیز پرائیویٹ لمیٹیڈ کی جیون جیوتی اور سیلوراج جبکہ پن پرنٹ ٹکنالوجی اور نیابلوم ٹکنالوجیز کے روی کمار منگلا اور وینکٹ کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ مذکورہ کال سنٹرس نے شہر حیدرآباد میں تقریباً 600 اور گرگاؤں میں 500 سے زائد ٹیلی کالرس کو ملازمت پر رکھا ہے اور ان کے ذریعہ عوام کو ہراساں کیا جارہا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریاکٹ بعض چینیز باشندوں کی مدد سے چلایا جارہا تھا اور غیرقانونی سرگرمیاں بھی جاری ہیں ۔ ایڈیشنل کمشنر پولیس کرائمس اینڈ ایس آئی ٹی شیکھاگوئل نے کہا کہ آسانی سے قرض فراہم کرنے کے بہانے عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے اور گوگل پلے اسٹور پر موجود فرضی قرض فراہم کرنے والی کمپنیوں سے عوام ہوشیار باش رہیں ۔