تہران۔26مئی (سیاست ڈاٹ کام ) ایرانی سپریم لیڈرآیت اللہ علی خامنہ ای کی سرکاری فارسی ویب سائٹ کے کاور فوٹو پر عوامی حلقوں کی طرف سے ظنرو استہزا اور سخت تنقید کی زد میں ہے۔فوٹوشاپ کی مددسے تیار کی گئی اس تصویر پرجلی حروف میں ‘‘عن قریب ہم القدس میں نماز ادا کریں گے’’ کے الفاظ درج ہیں۔ تصویر میں فرنٹ لائن پر لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو دیکھا جاسکتا ہے۔ ان کے عقب میں مسجد اقصیٰ کی تصویر دیکھی جاسکتی ہے۔سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنے والی تصویر میں مفتی اعظم فلسطین کی ایک جانب حماس کے لیڈر اسماعیل ھنیہ، دائیں جانب حسن نصراللہ ، بحرینی شیعہ رہ نماعیسیٰ قاسم اوردیگر کو دیکھا جاسکتا ہے۔تصویر میں عقبی لاین میں فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد کے زیاد النخالہ اور فیلق القدس کے موجود چیف اور قاسم سلیمانی جانشین اسماعیل قآنی کو دیکھا جا سکتا ہے۔اسماعیل قآنی کے پیچھے شامی صدر بشارالاسد کو دیکھا جا سکتا ہے۔تاہم اس پوسٹر میں ایرانی حمایت یافتہ عراقی تنظیم الحشد الشعبی کے مقتول سربراہ ابو مہدی المہندس غائب ہیں۔ مہدی المہندس رواں سال تین جنوری کو بغداد کے ہوائی اڈے پر قاسم سلیمانی کے ہمراہ امریکی حملے میں مارے گئے تھے۔