نئی دہلی:موجودہ مالی سال میں اپریل اور نومبر کے درمیان ملک میں بجلی کی ضرورت اور سپلائی کے درمیان فرق معمولی طور پر بڑھ کر 0.6 فیصد ہو گیا۔ تاہم اس عرصے کے دوران بجلی کی طلب (پاور ڈیمانڈ) میں تقریباً 11 فیصد اضافہ ہوا، جو معیشت میں تیزی کو ظاہر کرتا ہے۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق، اپریل سے نومبر 2022 کے درمیان ملک میں بجلی کی قلت 569.1 ملین یونٹ رہی، جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 405.8 ملین یونٹ تھی ماہرین کا کہنا ہے کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر بجلی کی قلت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ہندوستان میں کافی بجلی دستیاب ہے، لیکن کئی بار تقسیم کار کمپنیوں یعنی ڈسکام کے پاس بجلی کی مسلسل سپلائی کے لیے پیسے نہیں ہوتے۔ اعداد و شمار کے مطابق اپریل سے نومبر کے درمیان سالانہ بنیادوں پر بجلی کی ضرورت یا طلب میں تقریباً 11 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین کے مطابق بجلی کی طلب میں اضافہ تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں میں مسلسل اضافے کی عکاسی کرتا ہے۔