کورونا و باء کے پیش نظر مختلف وزارتو ں کی مشاورت جاری
حیدرآباد۔15فروری(سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے اپریل کے اواخر میں ملک بھر میں ٹرین خدمات کو بحال کرنے کے اقدامات ممکن ہیں! لاک ڈاؤن کے بعد سے ملک بھر میں کوئی بھی پسینجر ٹرین نہیں چلائی چلائی گئی ہے بلکہ جو ٹرین چلائی جا رہی ہیں ان میں صرف ایکسپریس اور دیگر پریمیم ٹرین واپس پٹریوں پر آچکی ہیں لیکن مجموعی اعتبار سے ٹرین خدمات کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا جا سکا ہے جس کے سبب ملک بھر کے کئی شہریوں بالخصوص غریب شہریوں کو مشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔ حکومت نے لاک ڈاؤن کے بتدریج خاتمہ کے دوران ملک کے کئی اہم شہروں بلکہ تمام اندرون ملک پروازوں کی بحال کرنے کے اقدامات کردیئے ہیں اور بیرون ملک روانہ ہونے والی پروازوں کو بھی مشروط اجازت دے دی گئی ہے لیکن ٹرین خدمات کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا جاسکا ہے اور اس سلسلہ میں دریافت کرنے پر عہدیداروں نے بتایا کہ ملک میں ٹرین خدمات کو مکمل بحال کرنے کے لئے مزید تین ماہ کا وقت لگے گا کیونکہ مرکزی حکومت کی جانب سے محکمہ صحت اور داخلہ کے عہدیداروں سے مشاورت کی جار ہی ہے اور اس بات کا جائزہ لیا جا رہاہے کہ اگر پیسنجر ٹرین خدمات کا آغاز کردیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں ٹرین کے مسافرین کی تعداد میں فوری اضافہ ریکارڈ کیا جائے گا اور لوکل ٹرین میں جس طرح مسافرین سفر کرتے ہیں ایسی صورت میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہاہے اور کہا جارہا ہے کہ مرکزی حکومت اور محکمہ ریلوے کی جانب سے ریاستی حکومت کے عہدیداروں سے بھی مشاورت کی جار ہی ہے کہ کس طرح سے ٹرین کی مکمل خدمات کو بحال کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں کے مسافرین کی جانب سے مرکزی حکومت اور وزارت ریلوے پر دباؤ ڈالا جا رہاہے کہ وہ فوری طور پرریلوے خدمات کی مکمل بحالی کے اقدامات کو یقینی بنائیں۔