مہلوکین کے پسماندگان کو فی کس 25 لاکھ روپئے کا مطالبہ، چیف منسٹر کے سی آر متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں
حیدرآباد۔/30جولائی، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر کو عوامی زندگی کو بچانے سے زیادہ اپوزیشن پارٹیوں میں انحراف سے دلچسپی ہے۔ حکومت بارش اور سیلاب کی صورتحال سے نمٹنے اور راحت و بازآبادکاری کے کاموں کی انجام دہی میں ناکام ہوچکی ہے۔ ریونت ریڈی نے اپنے انتخابی حلقہ ملکاجگیری میں اپل اور ایل بی نگر اسمبلی حلقہ جات کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔ انہوں نے متاثرہ علاقوںکی صورتحال کا جائزہ لیا اور عہدیداروں کو امدادی کاموں کے سلسلہ میں توجہ دلائی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ 10 لاکھ ایکر اراضی پر فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے سیلاب میں فوت ہونے والے افراد کے پسماندگان کو فی کس 25 لاکھ روپئے کی امداد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مانگ کی کہ تلنگانہ کیلئے 1000 کروڑ جاری کرے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے پیشگی الرٹ کے باوجود حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیارنہیں کی۔ چیف منسٹر نے احتیاطی ایکشن پلان کی تیاری کیلئے جائزہ اجلاس تک منعقد نہیں کیا۔ حکومت اور نظم و نسق کی ناکامی کے نتیجہ میں جانی اور مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ چیف منسٹر کے سی آر فارم ہاوز میں رہے جبکہ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ پرگتی بھون تک محدود رہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں 3 ہزار کروڑ کے مجموعی نقصانات کا اندازہ کیا گیا ہے۔ فصلوں کو نقصانات پر کسانوں کو 20 ہزار روپئے کی فوری امداد دی جانی چاہیئے۔ انہوں نے حیدرآباد کے متاثرین میں فوری طور پر 15 ہزار روپئے کی تقسیم کا مطالبہ کیا۔ متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر عوام نے نقصانات سے واقف کرایا اور کہا کہ حکام کی توجہ دہانی کے باوجود بچاؤ اقدامات نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ نظام دور حکومت میں تعمیر کردہ 90 فیصد ذخائر آب پر ناجائز قبضے ہوچکے ہیں جس میں برسراقتدار پارٹی کے قائدین ملوث ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر کے سی آر سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ ریونت ریڈی نے اپل میں ایلویٹیڈ کاریڈار کے تعمیری کاموں میں تاخیر پر عہدیداروں سے بات چیت کی۔ انہوں نے ناگول میں ممتا نگر اور دیگر علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے عوام سے ملاقات کی۔