کے سی آر کا غیر جمہوری طرز عمل،ٹی پی سی کارگذار صدر پونم پربھاکرکا الزام
کریم نگر۔/15 مئی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی پی سی سی کے کارگزار صدر پونم پربھاکر نے الزام عائدکیا کہ چیف منسٹرتلنگانہ کے سی آر آمرانہ طرز پر حکومت چلارہے ہیں اور جی او 64کے ذریعہ حزب مخالف کا منہ بندکرنے اورآواز دبانے کی سازش کی جارہی ہے۔ ضلعی کانگریس دفتر میں پرنٹ اینڈ الکٹرانک میڈیا کے ساتھ منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برسر حکمراں جماعت کی جانب سے کوئی بھی اور کسی بھی قسم کے پروگرام کے انعقاد کئے جانے پر غلط نہیں کہلایا جائے گا لیکن اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دریافت کرنے پر اسے غداری اور ناسمجھی اور عوام مخالف طرز عمل کہتے ہوئے مقدمات درج کرنے کا طرز عمل اپنایا جارہا ہے۔ پونم پربھاکر نے انتہائی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کا یہ طریقہ کار ایک انتہائی جابر حکمراں جیسا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے خاتمہ میں برسر اقتدار پارٹی کا تعجب خیز طرز عمل ہے۔ دیگر پارٹیاں کورونا کے ضابطہ کے مطابق عمل کرتے ہوئے رفاہی پروگراموں کے انعقاد کرنے پر روکاٹیں پیدا کرنا اور مقدمات درج کرنا کیا عوامی مفاد میں ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ آئی کے پی سنٹرس میں کسانوں کے ساتھ ناقابل تلافی نقصان کیا جارہا ہے۔ دھان کی خریدی میں ایک تھیلے پر غیر ذمہ دارانہ طریقہ پر نمی کے نام پر دو کلو زیادہ وزن کرلیا جارہا ہے اس کے ساتھ دوبارہ رائس ملرس 2 کلو دھان کٹ کررہے ہیں۔ کسانوں کو اس طرح سے کھڑے کھڑے لوٹ لیا جارہا ہے جس پر انہوں نے برہمی کا اظہار کیا۔ نلگنڈہ میں تاحال صد فیصد دھان کی خریداری پوری ہوچکی ہے تو اس ضلع میں 4 وزیر رہ کر بھی ناکام ہیں ۔ پونم پربھاکر نے مزید کہا کہ اب کے سی آر نے نیا حکم جاریا ہے کہ حکومت کے کہنے کے مطابق ہی فصل بوئی جائے گی تب ہی ریتو بندھو سے استفادہ کیا جاسکتا ہے بصورت دیگر حکومت کسانوں کو بلیک میل کررہی ہے۔ اس طرح کے سی آر کے عوامی مفاد کیلئے جاری کردہ اعلانات اور اس کے برخلاف عمل آوری کی کئی ایک مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کے سی آر پر سخت تنقید کی۔ اس پریس کانفرنس میں انجنی کمار، میڈپلی ستیم، رتناکر، اویوری روی، کٹکم وینکٹ رمنا، سرینواس اور دیگر موجود تھے۔
