اپوزیشن جماعتیں ، پاکستان کی ترجمان ، وزیراعظم کا الزام

   

جموئی (بہار) ۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان میں دہشت گرد کیمپوں کے خلاف فوجی کارروائیوں کا ثبوت طلب کرنے والی اپوزیشن جماعتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ (اپوزیشن جماعتیں) ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں سے کہیں زیادہ پاکستان کی ترجمانوں کے طور پر کام کررہی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد بہار میں پہلی مرتبہ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ رائے دہندوں کو فیصلہ کرنا چاہئے کہ آیا پاکستان کے مددگار کو اقتدار میں رہنا چاہئے یا پھر ان کو اقتدار دیا جانا چاہئے جنہوں نے ثبوت مانگتے ہوئے مسلح افواج کے حوصلوں کو پست کیا ہے۔ مودی نے نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ کی جانب سے جموں و کشمیر میں وزیراعظم کے عہدہ کی بحالی کی وکالت کئے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آیا کسی ملک میں ایک سے زائد وزیراعظم رہ سکتے ہیں۔ میں، کانگریس اور آر جے ڈی سے جو ’اسی مہا ملاوٹ گینگ‘ کا حصہ ہیں۔ اس مسئلہ پر اپنے موقف کی وضاحت کریں۔ وزیراعظم نے اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد مہا گٹھ بندھن کا مذاق اڑاتے ہوئے اس کو ’مہا ملاوٹ‘ قرار دیا۔ پلوامہ دہشت گرد حملے کے بعد فوجی کارروائیوں پر سوال اٹھانے والے حریفوں پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ ہندوستان کی نمائندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں سے زیادہ پاکستان کی ترجمان نظر آرہی ہیں‘۔

شیلا ڈکشٹ کی راہول سے ملاقات
عاپ ۔کانگریس مفاہمت کا امکان
نئی دہلی۔ 2 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) دہلی کانگریس کی سربراہ شیلا ڈکشٹ نے آج اپنی پارٹی کے قومی صدر راہول گاندھی سے خصوصی ملاقات کی جس کے ساتھ ہی ان تازہ ترین قیاس آرائیوں کا آغاز ہوگیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اس ریاست میں حکمران عام آدمی پارٹی کے ساتھ کانگریس کی مفاہمت ہوسکتی ہے ، تاہم صورتحال واضح نہیں ہوسکی۔