اپوزیشن جماعتیں ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ : ڈی سریدھر بابو

   

گچی باولی کی سرکاری اراضی سپریم کورٹ کا فیصلہ ، گاندھی بھون میں عامر علی خاں کے ساتھ پریس کانفرنس
حیدرآباد 12 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر صنعت و آئی ٹی ڈی سریدھر بابو نے اپوزیشن جماعتوں پر ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کی وضاحت کے باوجود ایک منظم سازش کے تحت گمراہ کن مہم چلانے اور عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ اس موقع پر کانگریس ارکان قانون ساز کونسل عامر علی خاں ، بی وینکٹ کے علاوہ کے سجاتا بھی موجود تھی ۔ ڈی سریدھر بابو نے اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت شہر حیدرآباد میں رہنے والے عوام کی معیار زندگی بلند کرنے شہر کو ترقی دیتے ہوئے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کرنے اور نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کرکے کام کررہی ہے ۔ حیدرآباد کی آبادی میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔ جس کے پیش نظر فیوچر سٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ خانگی شعبہ کے حوالے ہونے والی گچی باولی کی 400 ایکر اراضی کا حکومت نے تحفظ کیا ہے ۔ کنچہ گچی باولی کی قیمتی اراضی سرکاری ہونے کا سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود چند لوگ گمراہ کن مہم چلا رہے ہیں ۔ مصنوعی ذہانت (AI) سے ویڈیوز اور تصاویر تیار کرکے جھوٹی تشہیر کی جارہی ہے ۔ سوشیل میڈیا میں جعلی ویڈیوز اور تصاویر وائرل کی گئی ۔ وزیر ڈی سریدھر بابو نے استفسار کیا کہ کیا حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی اراضیات اور علاقوں میں ہاتھی موجود ہیں ؟ طلبہ کو مشتعل کرکے سرکاری کاموں میں مداخلت کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اپوزیشن جماعتیں حیدرآباد کو سرمایہ کاری اور ملازمتیں آنے سے روک رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گچی باولی اراضیات کا کوئی تنازعہ نہیں ہے ۔ سیبی قواعد کے مطابق ہی بانڈس کی اجرائی عمل میں آئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی آئی سی آئی سے کوئی قرض نہیں لیا گیا ہے ۔ ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ ریاست کے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ہی فنڈز اکٹھا کیا جارہا ہے ۔ حکومت کم سود پر فنڈز حاصل کررہی ہے ۔ تقریبا 37 ادارے بانڈس خرید کر سرمایہ کاری لگا رہے ہیں ۔ سابق بی آر ایس حکومت کالیشورم پراجکٹ کیلئے تقریبا 11 فیصد سود پر قرض حاصل کیا ہے ۔ کانگریس حکومت نے کسانوں کے قرض کو معاف کیا اور عوامی وعدوں کو پورا کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فارما سٹی کے لیے بی آر ایس کے دور حکومت میں ہزاروں ایکر اراضی حاصل کی گئی ۔ موسیٰ ندی کی ترقی میں رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں ۔ 2