’انڈیا‘ اتحادکے20 پارلیمنٹ ارکان تشدد سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیں گے
نئی دہلی: منی پور تشدد کے سلسلے میں اپوزیشن جماعتیں مودی حکومت پر مسلسل تنقیدیں کررہی ہیں اور پارلیمنٹ میں گزشتہ ایک ہفتے سے ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ اب اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ‘انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس’ (انڈیا) نے فیصلہ کیا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کا ایک وفد اب منی پور کا دورہ کرے گا۔ یہ دورہ 29 اور 30 جولائی کو ہوگا اور تشدد زدہ علاقوں کا جائزہ لیا جائے گا۔لوک سبھا میں کانگریس کے وہپ مانیکم ٹیگور نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے 20 سے زیادہ ارکان پارلیمنٹ کا ایک وفد اس ہفتے کے آخر میں منی پور کا دورہ کرے گا تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔ کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے حال ہی میں منی پور کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے منی پور میں تشدد سے متاثرہ علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے ملاقات کی تھی۔تمام اپوزیشن پارٹیاں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان اور منی پور پر پارلیمنٹ میں بحث کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ کانگریس نے منی پور تشدد کے معاملے پر پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے درمیان لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی، جسے ایوان میں بحث کے لیے منظور کر لیا گیا ہے۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا تمام پارٹیوں کے لیڈروں سے بات کرنے کے بعد اس تحریک پر بحث کی تاریخ طے کریں گے۔ اپوزیشن پارٹیوں کی کوشش ہے کہ وزیر اعظم مودی کو منی پور پر بیان دینے پر مجبور کیا جائے۔راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے جمعرات 27 جولائی کو سیاہ کپڑے پہن کر احتجاج کیا۔ اپوزیشن کے تمام ارکان پارلیمنٹ کالے کپڑے پہن کر پہنچے۔ اس دوران سب نے زوردار نعرے لگائے جبکہ مرکزی وزیر پیوش گوئل نے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کا کل، آج اور مستقبل بھی تاریک ہے۔شمال مشرقی ریاست منی پور میں گزشتہ ڈھائی ماہ سے پرتشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے جس میں 150 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔