اپوزیشن کو دفعہ 370 کو بحال کرنے کا چیلنج : مودی

,

   

جموںو کشمیر صرف ایک قطعہ اراضی نہیں ‘ ہندوستان کا تاج : انتخابی جلسہ سے خطاب

جلگاوں 13 اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) دفعہ 370 کو حذف کئے جانے کے مسئلہ پر کانگریس و این سی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ان جماعتوںکو چیلنج کیا کہ وہ اپنے منشور میں اعلان کریں کہ وہ اس دفعہ کو واپس لائیں گے جس کے نتیجہ میں جموں و کشمیر کو خصوصی موقف حاصل تھا ۔ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کیلئے اپنے پہلے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ جموں و کشمیر صرف ایک زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ ہندوستان کا تاج ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گذشتہ 40 سال سے جو صورتحال تھی اس کو معمول پر لانے کیلئے چار ماہ سے زیادہ کا وقت نہیں لگے گا ۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر دفعہ 370 کو حذف کرنے کے مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ یہ لوگ پڑوسی ملک کی خطوط پر بات کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے مہاراشٹرا میں دیویندر فرنویس حکومت کی پانچ سالہ کارکردگی کی ستائش کی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کرپشن سے پاک رہی ہے اور اس سے سبھی طبقات بشمول کسانوں اور صنعتوں میں اعتماد بحال ہوا ہے ۔ کانگریس اور این سی پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ یہ جماعتیں دفعہ 370 کو حذف کرنے کے ایک مثالی فیصلے کی مخالفت کر رہی ہیں۔ ان کے قائدین کی سوچ ملک کے عوام کی سوچ سے بالکل مختلف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کانگریس اور این سی پی قائدین کے بیانات کا نوٹ لینا چاہئے ۔ یہ لوگ اسی نہج پر بات کر رہے ہیں جس پر پڑوسی ملک بات کرتا ہے ۔ مودی نے کسی لیڈر کا تاہم نام نہیں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں اس مسئلہ پر مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہیں۔ وہ ان جماعتوں کو چیلنج کرتے ہیں کہ اگر ہمت ہے تو وہ دفعہ 370 کو بحال کرنے کا اپنے انتخابی منشور میں اعلان کریں۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا کہ وہ اس مسئلہ پر مگرمچھ کے آنسو بہانا ترک کردیں۔ دفعہ 370 کو بحال کرنا ملک کے عوام کیلئے قابل قبول نہیں ہوگا ۔ اپوزیشن جماعتیں اگر ایسا کرتی ہیں تو ان کا ملک میں کوئی مستقبل نہیں رہ جائے گا ۔