اپوزیشن کی تعمیری تنقیدوں کو حکومت قبول کرے گی : ہریش راؤ

   

کانگریس کے 60 برسوں سے زیادہ 6 سال میں تلنگانہ کی ترقی، برقی اور پانی کا مستقل حل، اسمبلی میں وزیر فینانس کا بیان
حیدرآباد۔/9 مارچ، ( سیاست نیوز) وزیر فینانس ہریش راؤ نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے تعمیری تنقید کی جائے تو حکومت قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔ اسمبلی میں ریاستی بجٹ پر مباحث کے جواب کے دوران ہریش راؤ نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر بے بنیاد الزام تراشی مناسب نہیں ہے۔ اپوزیشن کو منفی سوچ ترک کرتے ہوئے ریاست کی ترقی اور عوام کی بھلائی کو ملحوظ رکھنا چاہیئے۔ اس سلسلہ میں غیر ضروری تنقیدوں کے بجائے تعمیری تنقید کی جائے تو حکومت اسے قبول کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ اگرچہ ملک کی سب سے کم عمر ریاست ہے لیکن کئی شعبہ جات میں ملک کیلئے رول ماڈل بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور ریزرو بینک آف انڈیا نے تلنگانہ کی معاشی ترقی کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں جی ایس ڈی پی 11.54 لاکھ کروڑ تک پہنچ چکی ہے اور عوام کی انفرادی آمدنی 2.78 لاکھ ہوچکی ہے۔ یہ ترقی ملک کی دیگر ریاستوں کے مقابلہ بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفرادی طور پر برقی کے استعمال میں بھی تلنگانہ ملک میں سرفہرست ہے۔ کانگریس کی تنقیدوں کا جواب دیتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے گاندھی جی کے نام پر 50 سال تک ووٹ حاصل کئے۔ گاندھی جی نے گرام سوراج کا نعرہ لگایا تھا لیکن کانگریس حکومتیں حقیقی گرام سوراج حاصل کرنے میں ناکام ہوگئیں۔ کانگریس نے گزشتہ 60 برسوں میں جو ترقی حاصل نہیں کی ٹی آر ایس حکومت نے 6 برسوں میں اس سے زیادہ ترقی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پینے کے پانی اور برقی کے مسائل مکمل طور پر حل ہوچکے ہیں۔ تلنگانہ میں کہیں سے بھی برقی اور پانی کی قلت کی آواز نہیں اٹھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر گاؤں میں گھر گھر پانی کی سربراہی کا انتظام کیا گیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت برقی کی پیداوار 7750 میگا واٹ تھی جو اب بڑھ کر 17800 میگا واٹ ہوچکی ہے۔ ہر گھر کو نل کے ذریعہ پانی سربراہ کیا جارہا ہے۔ رعیتو بندھو اسکیم کیلئے 55 ہزار کروڑ خرچ کئے گئے۔ مرکزی حکومت اور دیگر کئی ریاستوں نے رعیتو بندھو اسکیم کو اختیار کیا ہے۔ کانگریس دور حکومت میں کسانوں کی خودکشی کے واقعات عام ہوچکے تھے۔ ہریش راؤ نے کہاکہ زرعی موٹرس کو میٹر لگانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اس بارے میں اپوزیشن کی جانب سے گمراہ کن پروپگنڈہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی شعبہ کو مفت برقی سربراہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سے زیادہ مقروض ریاستوں میں ملک کی 23 ریاستوں کا شمار ہوتا ہے۔ ریاست میں قرض کی حد ریزرو بینک کی جانب سے مقررہ حد سے کم ہے۔ر