مودی کو حرف ’م‘ سے نفرت، حیدرآباد کو دوسرا دارالحکومت بنانے کی تائید، کانگریس تحفظات کو بچائے گی
حیدرآباد ۔ 11۔ مئی (سیاست نیوز) صدر کانگریس ملکارجن کھرگے نے اڈانی اور امبانی کی جانب سے کانگریس کو الیکشن فنڈ سے متعلق وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ کھرگے نے سوال کیا کہ کیا نریندر مودی اس وقت سو رہے تھے جب اڈانی اور امبانی کی جانب سے ٹیمپو میں کرنسی نوٹ کانگریس کے حوالے کئے گئے ۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے وزیراعظم کو چیلنج کیا کہ وہ سی بی آئی ، انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے ذریعہ اس معاملہ کی جانچ کرائیں اور اڈانی اور امبانی کے مکانات پر دھاوے کئے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ جس وقت یہ رقم تقسیم کی جارہی تھی، عہدیدار خاموش کیوں تھے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی مراحل کی رائے دہی کے رجحانات سے بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ کانگریس پارٹی اور راہول گاندھی سے خوف کے نتیجہ میں بار بار الزام تراشی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ نریندر مودی نے کالا دھن ملک کو واپس لانے کا اعلان کیا تھا لیکن آج تک کالے دھن کی واپسی کی وضاحت نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے اپنے قریبی صنعت کاروں کو فائدہ پہنچایا ہے۔ انہوں نے نریندر مودی کے الزام کو مسترد کردیا کہ ا لیکشن کے اعلان کے بعد کانگریس نے اڈانی اور امبانی پر تنقید بند کردی ہے۔ ٹیمپو کے ذریعہ کانگریس قائدین کو رقم کی منتقلی کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔ کھرگے نے کہا کہ حکومت میں اگر ہمت ہو تو وہ اس معاملہ کی جانچ کرتے ہوئے حقائق عوام کے سامنے پیش کریں۔ صدر کانگریس نے وزیراعظم پر غریبوں کے مسائل نظرانداز کرنے اور دولت مندوں کے مفادات کے تحفظ کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی قومی سطح پر ذات پات پر مبنی مردم شماری کے فیصلہ پر قائم ہے تاکہ کمزور طبقات کی حقیقی آبادی کا پتہ چلایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے اعلان سے بی جے پی خوفزدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی مستحقین کی نشاندہی کرتے ہوئے حکومت کی اسکیمات کے فوائد پہنچائے جائیں گے۔ انہوں نے انتخابی وعدوں پر عمل آوری کا بھروسہ دلایا اور کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو 50 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے اور 30 لاکھ سرکاری ملازمتوں پر تقررات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غیر منظم ورکرس ، کسان اور زرعی مزدور کافی پریشان ہیں۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر کسانوں کے قرض معاف کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں میں کانگریس حکومتوں نے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی ہے۔ کھرگے نے کہا کہ مودی حکومت اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ مانگنے کا اخلاقی حق نہیں رکھتی ، لہذا کانگریس کو نشانہ بناکر عوام سے مدد طلب کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کانگریس برسر اقتدار آنے پر دولتمندوں کے اثاثہ جات غریبوں میں تقسیم کرنے کا خوف دلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کیلئے مودی حکومت نے ایک بھی پراجکٹ منظور نہیں کیا۔ ملکارجن کھرگے نے کہا کہ ہندوستان میں آج تک ایسا وزیراعظم پیدا نہیں ہوا جو مکانات میں گھس کر منگل سوتر چھین لیں، صرف نریندر مودی ہی ایسا کام کرسکتے ہیں۔ نریندر مودی شکست کے خوف سے عوام کے درمیان پھوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کو حرف ’م‘ سے نفرت ہے اسی لئے انتخابی مہم میں مسلمان ، منگل سوتر ، مغل ، مٹن اور مسلم لیگ جیسے الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں۔ حیدرآباد کی ترقی کو بی جے پی کی جانب سے نظر انداز کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر نے دہلی اورحیدرآباد میں دو دارالحکومت کی تجویز پیش کی تھی۔ مودی حکومت ایسے عظیم شہر کو نظر انداز کر رہی ہے ۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر حیدرآباد کو دوسرا دارالحکومت بنانے سے متعلق سوال پر کھرگے نے کہا کہ مرکزی حکومت اس بارے میں فیصلہ کرے گی۔ کھرگے کی شخصی رائے میں حیدرآباد کو دوسرا دارالحکومت بنانے سے تلنگانہ اور اس کے اطراف کے علاقوں کو سہولت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ، پاکستان سے سینکڑوں گنا مضبوط ہے اور آنجہانی اندرا گاندھی نے بنگلہ دیش کو آزاد کرایا تھا۔ صدر کانگریس نے کہا کہ تلنگانہ میں 5 ضمانتوں پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے اور الیکشن کے بعد چھٹویں ضمانت پر عمل کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ملک میں تحفظات کی برقراری کیلئے جدوجہد کرے گی۔ ملک میں 30 لاکھ نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کی جائیں گی۔ 1