اڈانی سے کئے گئے معاہدے منسوخ کرنے حکومت سے کے ٹی آر کا مطالبہ

   

تلنگانہ کے معاہدوں پر راہول گاندھی وضاحت کریں ، تلنگانہ بھون میں پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 22 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے اڈانی سے کئے گئے تمام معاہدوں کو منسوخ کرنے کا چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا ۔ تلنگانہ کے معاہدوں سے اتفاق کرتے کیا راہول گاندھی سے استفسار کیا ۔ کے ٹی آر نے آج تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اڈانی کے امور پر ردعمل کا اظہار کیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ اڈانی کی بدعنوانیاں پھر ایک مرتبہ بین الاقوامی سطح پر آشکار ہوئی ۔ امریکہ سے آفریقہ تک ہلچل مچی ہوئی ہے ۔ اڈانی کے خلاف مقدمہ درج کرنے اور تحقیقات کے لیے جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی تشکیل دینے کے مطالبہ پر وزیراعظم مودی نے خاموشی اختیار کی ۔ اڈانی کمپنیوں کی بے ضابطگیاں دوبارہ بے نقاب ہوچکی ہیں ۔ امریکہ نے رشوت خوری کے ایک معاملے میں فیصلہ دیا ہے ۔ ماضی میں ہنڈن برگ ادارے نے بھی اڈانی کے کمپنیوں کی بے قاعدگیوں کو منظر عام پر لایا تھا ۔ اڈانی کمپنیوں کی غلطیوں سے ہندوستان کا سر شرم سے جھک گیا ہے ۔ اڈانی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے کئی متوسط طبقات نقصانات سے دوچار ہوئے ہیں ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں اڈانی گروپ نے تلنگانہ میں سرمایہ کاری کرنے کا پیشکش کیا تھا ۔ جس کو مسترد کردیا گیا ۔ اڈانی نے ہم سے ملاقات کرتے ہوئے ساتھ میں کاروبار کرنے کا پیشکش کیا تاہم ان سے خیر سگالی ملاقات کرکے چائے پلائی گئی اور انہیں روانہ کردیا گیا ۔ اڈانی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں کیا گیا ۔ کانگریس کے قائدین اڈانی کو چور قرار دے رہے ہیں ۔ پھر بھی کاروبار کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔ راہول گاندھی اڈانی کو چور دھوکہ باز قرار دے رہے ہیں ۔ مگر تلنگانہ میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی ان کے ساتھ کاروباری معاہدے کررہے ہیں ۔ کانگریس اور بی آر ایس کے درمیان یہی فرق ہے ۔ تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت قائم ہونے کے بعد اڈانی گروپ سے 12,400 کروڑ روپئے کے معاہدے کئے گئے 500 کروڑ روپئے کا گرین انرجی 500 کروڑ روپئے ڈیٹا سنٹر ، سمنٹ کمپنی اس طرح 12,400 کروڑ روپئے کے معاہدے کئے گئے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ کانگریس کے قول و فعل میں تضاد ہے ۔ راہول گاندھی اڈانی کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں مگر اڈانی گروپ نے تلنگانہ حکومت سے جو معاہدے کیے ہیں اس پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ اس معاملے میں اڈانی گروپ سے خفیہ معاہدے کرنے کے معاملے میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے ۔ قومی سطح پر اڈانی کے خلاف مہم چلا رہے ہیں ۔۔ 2