اڈوانی بی جے پی کے قد آور قائد : شیوسینا

   

سابق وزیر داخلہ کو سیاسی سبکدوشی پر مجبور کردیا گیا
ممبئی۔ 23 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے سینئر لیڈر ایل کے اڈوانی کو پارٹی نے اس مرتبہ گاندھی نگر سے ٹکٹ نہ دیتے ہوئے ان کے مقام پر بی جے پی کے صدر امیت شاہ کو ٹکٹ فراہم کیا ہے جس کے بعد مختلف گوشوں سے مختلف آراء اور ردعمل آرہا ہے جس میں اب مہاراشٹرا میں بی جے پی کی حلیف جماعت شیوسینا نے بھی اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اڈوانی کو بی جے پی کا قدآور قائد قرار دیا ہے۔ پارٹی کے ترجمان اخبار ’’سامنا‘‘ میں تحریر کردہ اداریہ میں شیوسینا نے کہا ہے کہ اڈوانی پارٹی میں بحیثیت امیدوار موجود رہیں یا نہ رہیں لیکن وہ سیاسی سبکدوشی کے باوجود بھی بی جے پی کے قدآور لیڈر ہیں اور وہ برسراقتدار جماعت کے لئے بھیشما چاریہ کا موقف رکھتے ہیں۔ لال کرشن اڈوانی کو ہندوستانی سیاست میں بھیشما چاریہ کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن بی جے پی کے امیدواروں کی جو فہرست جاری کی گئی ہے کہ اس میں اڈوانی کا نام شامل نہیں ہے۔ شیوسینا کی جانب سے اداریہ میں کہا گیا ہے کہ تازہ ترین صورتحال کے بعد یہ کہا جاسکتا ہے کہ بی جے پی کے سینئر قائد اڈوانی کا عہد ختم ہوگیا ہے۔ اڈوانی گجرات کے گاندھی نگر حلقہ سے 6 مرتبہ کامیاب ہوئے ہیں لیکن اب اس علاقہ سے امیت شاہ کو امیدوار بنایا گیا ہے جس سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اڈوانی کو سبکدوش ہونے کا اشارہ دے دیا گیا ہے۔ 91 سالہ اڈوانی، وزیر داخلہ اور ڈپٹی پرائم منسٹر کے عہدوں پر بھی فائز رہے ہیں لیکن نریندر مودی کی جانب سے بی جے پی کی قیادت سنبھالنے اور 2014ء میں کامیابی کے بعد امیت شاہ کو پارٹی صدر بنائے جانے کے بعد سے اڈوانی کو اہمیت نہ دینے کے علاوہ انہیں مارگ درشک منڈل کا رکن بنایا گیا ہے۔