حیدرآباد: مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ چندرائن گڈہ اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے رکن اسمبلی اکبر الدین اویسی تلنگانہ اسمبلی میں این پی آر پر روک لگانے کا وزیر اعلیٰ بسے مطالبہ کریں گے۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ تلنگانہ ریاستی اسمبلی اجلاس جو 6 مارچ سے شروع ہورہا ہے کے دوران ، ایم آئی ایم اکبر الدین اویسی کی قیادت میں وزیر اعلی کے سی آر سے این پی آر کی مشق پر روک لگانے کے لئے مطالبہ کرے گی۔
On 6th of March during the Assembly session, Under the representation of AIMIM floor leader Akbaruddin Owaisi, AIMIM will demand that @TelanganaCMO to stay on NPR pic.twitter.com/u3dizvwbXX
— AIMIM (@aimim_national) March 2, 2020
عوامی اجلاس سے خطاب کے دوران اسد الدین اویسی نے ایک میڈیا رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ اگر حیدرآباد میں این آر سی لاگو کیا گیا تو لگ بھگ 11 افراد کو خارج کردیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 2011 کی مردم شماری کے اعداد و شمار کے مطابق حیدرآباد کی کل آبادی یعنی 39.4 لاکھ میں سے 27 فیصد ناخواندہ ہیں۔ اس بات کا امکان نہیں ہے کہ این آر سی مشق کے دوران ناخواندہ افراد اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لئے درست دستاویزات رکھتے ہوں۔
مذکورہ مفروضے کی بنیاد پر آئی ٹی کے ماہر اور محقق خالد سیف اللہ نے کہا ہے کہ اگر اس مشق پر عمل درآمد ہوتا ہے تو 20.46 لاکھ میں سے 5.05 لاکھ ہندو اور 17.13 لاکھ میں سے 5.02 لاکھ مسلمان این آر سی کی فہرست سے خارج ہوسکتے ہیں۔