حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ اسٹیٹ ڈیولپمنٹ اینڈ پلاننگ سوسائٹی کے مطابق حالیہ دنوں میں تلنگانہ نے اپنے سب سے زیادہ تر (wet) اکٹوبر میں ریکارڈ کیا ہے ۔ جس میں ریاست میں 174.9 ملی میٹر بارش ہوئی ہے ۔ جو کہ عام 89.4 ملی میٹر سے تقریبا د گنی ہے ۔ یہ ریاست کی موسمیاتی اوسط کے مقابلے میں 96 فیصد زائد اور اکٹوبر 2024 کے مقابلے میں 189 فیصد اضافے کی نمائندگی کرتا ہے ۔ جب ریاست میں صرف 60.5 ملی میٹر ریکارڈ کیا گیا تھا ۔ ماہرین موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال مانسون کے بعد کا اضافہ غیر معمولی طور پر مضبوط رہا ہے ۔ جس کی وجہ خلیج بنگال پر متعدد کم دباؤ والے نظام ہیں اور جنوب مغربی مانسون کی واپسی میں تاخیر ہوئی ہے ۔ عام طور پر جنوب مغربی مانسون اکٹوبر کے اوائل تک پیچھے ہٹ جاتا ہے لیکن اس سال مہینے کے تیسرے ہفتے تک توسیع کی ۔ ٹی جی ڈی پی ایس کے اہلکار نے کہا کہ نمی کے اخراج اور نظام کی سست حرکت نے تلنگانہ کو مسلسل بارش کے بینڈ میں رکھا ۔ ضلعی سطح کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ موسلادھار بارش کی شدت 406.3 ملی میٹر تھی ۔ 33 اضلاع میں سے 6 اضلاع میں کافی اضافی بارش ریکارڈ کی گئی ۔ ( معمول سے 60 فیصد سے زیادہ ) 23 اضلاع میں زیادہ بارش اور چار اضلاع میں معمولی بارش ہوئی ۔ کسی بھی اضلاع سے خشکی کی اطلاع نہیں ملی ہے جو کہ کئی سالوں میں تلنگانہ میں سب سے زیادہ گیلے کوریج کا مشاہدہ کیا گیا ہے ۔ اکٹوبر کی بارشوں نے ریاست کی سالانہ بارش کو 1163.2 ملی میٹر تک بڑھانے میں مدد کی ۔ جو عام طور پر 830 ملی میٹر سے زیادہ ہے جو کہ 2025 کے آبی سال کے لیے 40 فیصد اضافی کو ظاہر کرتی ہے ۔ اکٹوبر میں مسلسل بارش نے کئی اضلاع کو بڑے اضافی زمرے میں ڈھکیل دیا ۔ ناگر جنا ساگر ، سری رام ساگر اور مڈمنیر جیسے آبی ذخائر نے صحت مند آمد کی اطلاع دی ۔ وہیں شہری مراکز جیسے حیدرآباد ، ورنگل اور کریم نگر نے بار بار پانی جمع ہونے اور ڈرین اوور فلو کا تجربہ کیا ۔۔ ش