’اکھنڈ بھارت ‘ کا نظریہ آج بھی ممکن ‘ موہن بھاگوت

   

ہندوستان سے علیحدہ ممالک کے مسائل کا حل صرف انضمام سے ممکن : آر ایس ایس سربرا
حیدرآباد۔ اکھنڈ بھارت کی وکالت کرتے ہوئے ار ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے آج کہا کہ پاکستان جیسے ممالک جو ہندوستان سے ٹوٹ کر الگ ہوئے ہیں آج مشکلات کاش کار ہیں۔ یہاں ایک کتاب کی رسم اجراء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ اکھنڈ بھارت ہندو دھرم سے ممکن ہے لیکن طاقت کے بل پر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سارے عالم کی بھلائی کیلئے ایک عظیم الشان اکھنڈ بھارت کی ضرورت ہے ۔ اسی لئے ملک میں حب الوطنی کو فروغ دیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان سے زیادہ ان علاقوں کو جو ہندوستان سے ٹوٹ کر الگ ہوئے ہیں اس اتحاد کی زیادہ ضرورت ہے تاکہ وہ اپنی مشکلات سے باہر آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اکھنڈ بھارت کا نظریہ آج بھی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے 1947 میں ملک کی تقسیم سے قبل اس سوال پر شبہات ظاہر کئے تھے کہ آیا پاکستان بنے گا یا نہیں لیکن ایسا ہوا ہے ۔ جب ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو سے ملک کی تقسیم سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے پاکستان کے قیام کو بیوقوفوں کا خواب قرار دیا تھا لیکن بعد میںایسا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ برطانوی سامراج کے دوران لارڈ واویل نے بھی برطانوی پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ خدا نے بھارت کو ایک بنایا ہے تو کون اسے تقسیم کرسکتا ہے ؟ ۔ لیکن بالآحر ہندوستان کی تقسیم ہوئی ۔ جس طرح جو ناممکن نظرآتا ہے وہ ہوتا ہے ایسے میں اکھنڈ بھارت کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ جو فی الحال تو ناممکن اور نہ ہونے والا نظر آتا ہو ۔ انہوں نے دعوی کیا کہ جو حصے ہندوستان سے ٹوٹ کر الگ ہوئے ہیں آج ان میں ناراضگی ہے ۔ ان علاقوں اور حصوں کے مسائل کا حل اسی میں ہے کہ وہ دوبارہ ہندوستان میں ضم ہوجائیں۔ علیحدہ شدہ ممالک نے جو کچھ کرنا تھا وہ کرلیا ہے لیکن انہیں اپنے مسائل کا حل نہیں مل سکا ہے ۔ ان کا حل یہی ہے کہ ہندوستان میں ان کا انضمام ہوجائے پھر ان کے مسائل ختم ہوجائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ انضمام انسانیت کے دھرم سے ہوسکتا ہے اور یہی ہندو دھرم ہے ۔