لکھنؤ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جمعہ کو سماج وادی پارٹی اکھیلیش یادو نے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بے سمت ہے اور ہمیں نوجوان، خواتین اور کسانوں کیلئے کچھ بھی نہیں ہے۔ دوسری میعاد والی مودی حکومت نے کل ایوان میں اپنا پہلا بجٹ پیش کیا تھا جس میں پٹرول، ڈیزل اور گیاس درآمدی اشیاء پر ٹیکس میں اضافہ کردیا تھا۔ یادو نے کہا کہ پارلیمنٹ میں پیش کردہ بجٹ تمام آدمی کی امیدوں کے برعکس ہے اور درمیان طبقہ کیلئے یہ بجٹ ایک ہاتھ دو اور دوسرے ہاتھ لو کے مترادف ہے اور پٹرول اور ڈیزل پر ٹیکس میں اضافہ کے باعث ان کی قیمتوں میں 2.50 کا اضافہ ہوجائے گا اور بالآخر تمام اشیاء صارفین پر اس کا اثر پڑے گا اور قیمتیں بڑھ جائے گا۔ اکھیلیش یادو نے کہا کہ غریب اشخاص کو غربت سے چھٹکارہ کیلئے اس میں کوئی بھی عنصر شامل نہیں ہے اور عوام کی اُمنگوں کے یہ برعکس ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ریلویز اور ایرپورٹس میں خانگی ساجھیداری اور میڈیا میں بیرونی سرمایہ کاری کے باعث سارے شعبہ جات بڑے بڑے صنعتی گھرانوں کے ہاتھوں بک جائیں گے۔