اگر آپ سکیولر ہیں تو آپ کی شہریت پر سوال ہوگا

,

   

سکیولر عوام کی حب الوطنی کو مشکوک بنادیا گیا ۔ سابق وزیر فینانس پی چدمبرم کا خطاب
نئی دہلی 9 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ ہندوستانی سماج ایک ایسے مقام پر پہونچ گیا ہے جہاں سکیولر ازم پر مباحث کی بجائے یہ بحث ہو رہی ہے کہ کون ہندوستانی شہری ہے ۔ سینئر کانگریس لیڈر ایس بی ایف کی ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ چدمبرم نے یہ ریمارکس ایسے وقت میں کئے ہیں جبکہ سکیولر ازم ‘ قوم پرستی اور جمہوریت کے خیال پر ملک بھر میں مباحث ہو رہے ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون بنایا گیا ہے جس پر عوام برہم ہیں ۔ شبہات ظاہر کئے جا رہے ہیں کہ اگر اس قانون کو نافذ کردیا گیا اور پھر ملک گیر سطح پر این آر سی لاگو کردیا گیا تو اس سے مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کی راہ ہموار ہوگی ۔ حکومت کے اس قانون کے خلاف ملک میں کئی مقامات پر احتجاج کیا جا رہا ہے اور بی جے پی کے قائدین اس احتجاج کو قوم کی مخالفت قرار دے رہے ہیں۔ چدمبرم نے کہا کہ گذشتہ 20 تا 40 سال میں ہم سکیولر ازم پر بحث کرتے رہے ہیں لیکن ہم ایک ایسے مقام پر پہونچ گئے ہیں جہاں سکیولر ازم پر بحث نہیں ہو رہی ہے بلکہ اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ کون ہندوستانی شہری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر آپ سکیولر ہیں تو کچھ لوگ ہیں جو آپ کو قوم مخالف قرار دے سکتے ہیں۔ اگر آج آپ سکیولر ہیں تو کہا جائیگا کہ آپ پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔ اگر آپ سکیولر ہیں تو آپ کی حب الوطنی مشکوک ہوجائیگی اور کئی لوگ ہیں جن کی شہریت پر بھی وقت آنے پر سوال کیا جائیگا ۔ اب ہم اس خطرناک مقام پر پہونچ چکے ہیں ۔ واضح رہے کہ انتہائی اشتعال انگیزی والی زبان دہلی انتخابات کے دوران بھی استعمال کی گئی تھی اور الیکشن کمیشن کو چیف منسٹر اترپردیش آدتیہ ناتھ اور مرکزی منسٹر آف اسٹیٹ انوراگ ٹھاکر کی سرزنش کرنی پڑی تھی ۔ ان دونوں قائدین نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کا حوالہ دیا تھا اور اسے قوم مخالف قرار دیا تھا ۔ ان دونوں قائدین کا الزام تھا کہ جو لوگ اس قانون کے خلاف بات کر رہے ہیں وہ در اصل پاکستان کی زبان بول رہے ہیں۔