بھوپال: وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو بھوپال میں کہا کہ اسلام کا تین طلاق سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس کے وکیل ووٹ بینک کے بھوکے ہیں۔آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ یونیفارم سیول کوڈ کے نام پر بھڑکایا جا رہا ہے۔اگر کسی گھر میں خاندان کے کسی فرد کیلئے ایک قانون ہو، خاندان کے دوسرے فرد کیلئے دوسرا قانون ہو، تو کیا وہ گھر چل سکے گا؟گھر دو قوانین سے نہیں چل سکتاانہوں نے مزید کہاکہ جو بھی تین طلاق کے حق میں بات کرتا ہے اور اس کی وکالت کرتا ہے، یہ ووٹ بینک کے بھوکے مسلمان بیٹیوں کے ساتھ بہت بڑا ظلم کررہے ہیں۔ تین طلاق سے ہونے والے نقصان کی حد بہت زیادہ ہے۔بہت سی خواہشات کے ساتھ باپ اپنی بیٹی کو سسرال بھیج دیتا ہے۔ جب بیٹی 8 ، 10سال بعد واپس آتی ہے تو اس کا بھائی، باپ سب اس کی فکر میں غمزدہ ہوجاتے ہیں۔اگر تین طلاق کا تعلق اسلام سے ہوتا تو دنیا کے مسلم اکثریتی ممالک اسے ختم نہ کرتے۔ مصر میں 90 فیصد سے زیادہ سنی مسلمان ہیں۔ تین طلاق کا رواج 80 ، 90سال پہلے ختم ہو گیا تھا۔اگر تین طلاق اسلام کا لازمی حصہ ہے تو پاکستان، انڈونیشیا، قطر، اردن، شام، بنگلہ دیش میں کیوں نہیں؟مسلم بیٹیوں پر تین طلاق کا پھندا لٹکا کر کچھ لوگ انہیں ہمیشہ کیلئے ستانے کیلئے آزاد ہاتھ چاہتے ہیں۔ اس لیے میری مسلمان بہنیں اور بیٹیاں بی جے پی اور مودی کے ساتھ ہیں۔پسماندہ مسلمان بھائی بھائی ہیں۔ ووٹ بینک کی سیاست کرنے والوں نے ان کا جینا مشکل کر دیا ہے۔ وہ تباہ ہو گئے، کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ مصیبت میں رہتے ہیں۔کوئی اس کی آواز سننے کو تیار نہیں۔ اپنے ہی مذہب کے ایک طبقے نے پسماندہ مسلمانوں کا استحصال کیا ہے۔ ملک میں اس پر کبھی بحث نہیں ہوئی۔ ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا۔اس کا خمیازہ کئی نسلوں کو بھگتنا پڑا۔ پھر ایسے دوہرے نظام سے ملک کیسے چلے گا؟
مودی نے وندے بھارت ٹرینوں کو جھنڈی دکھائی
بھوپال: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج دارالحکومت بھوپال کے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن سے مدھیہ پردیش کو دو نئی وندے بھارت ٹرینوں سمیت ملک کو پانچ نئی وندے بھارت ٹرینوں کی سوغات دی۔ وزیر اعظم نے درالحکومت بھوپال سے اندور کے درمیان وندے بھارت ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائی۔ مودی نے اس سے پہلے ٹرین کا معائنہ بھی کیا۔ وہ کچھ دیر ٹرین کے اندر بھی گئے ۔ انہوں نے ٹرین میں سوار ہونے والے اسکولی بچوں سے ملاقات کی اور وندے بھارت ٹرین کیلئے بچوں کی بنائی ہوئی پینٹنگز کا بھی مشاہدہ کیا۔ وزیر اعظم کو تقریباً 10 منٹ تک بچوں سے بات کرتے اور ان کی رہنمائی کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔