٭ الہ آباد ہائیکورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یو پی حکومت کے اس فیصلہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جہاں ہاتھرس اجتماعی عصمت ریزی کی شکار لڑکی کی چتا ڈھائی بجے رات جلادی گئی۔ ہائیکورٹ نے اسفتسار کیا کہ کیا حکومت کا رویہ اس وقت بھی ویسا ہی ہوتا جب لڑکی کا تعلق ایک امیر خاندان سے ہوتا اور اس صورت میں کیا اس کی چتا بھی رات کے سناٹے میں زبردستی جلا دی جاتی۔