اگر مجھے پارٹی سے نکالا گیا تو کورونا میں ہوئے گھوٹالوں کا پردہ فاش کر دوں گا‘ بی جے پی رکن اسمبلی کی وارننگ

   

نئی دہلی: کرناٹک میں بی جے پی کے رکن اسمبلی باسنا گوڑا پاٹل یتنال نے باغیانہ موقف اختیار کر لیا ہے۔ ریاست کی وجے پور سیٹ کے ایم ایل اے یتنال نے اپنی ہی پارٹی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں پارٹی سے نکالا گیا تو وہ ان لوگوں کے نام سامنے لائیں گے جنہوں نے پیسہ لوٹا اور بہت سی جائیدادیں بنائیں۔ بی ایس یدی یورپا حکومت کے دور میں 40 ہزار کروڑ روپے کا غبن کیا گیا ہے۔ ان لوگوں نے کورونا کے ہر مریض کا 8 سے 10 لاکھ روپے کا بل بنایا۔پاٹل نے مزید کہا کہ اس وقت ہماری حکومت تھی لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کس کی حکومت تھی۔ چور چور ہوتے ہیں۔ پاٹل نے یہ بھی الزام لگایا کہ یدی یورپا حکومت نے کورونا وبا کے دوران 45 روپے والے ماسک کی قیمت 485 روپے رکھی تھی۔پاٹل نے کہا کہ بنگلورو میں 10 ہزار بستروں کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس کے لیے 10 ہزار بستر کرائے پر منگوائے گئے۔ جب میں کورونا سے متاثر ہوا تو منی پال ہاسپٹل نے 5 لاکھ 80 ہزار روپے مانگے تھے۔ غریب آدمی اتنے پیسے کہاں سے لائے گا؟بی جے پی کے رکن اسمبلی کے ان الزامات کے بعد کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رکن اسمبلی کے ان الزامات نے ہمارے پہلے کے ثبوتوں کو مزید مضبوط کیا ہے۔ بی جے پی حکومت 40 فیصد کمیشن سرکار تھی۔ اگر ہم یتنال کے الزام پر غور کریں تو لگتا ہے کہ کرپشن ہماری سوچ سے 10 گنا زیادہ ہے۔ بی جے پی کے وزرا کا وہ گروپ جو ایوان سے باہر نکل کر ہمارے الزام پر چیخ رہا تھا اب کہاں چھپ رہا ہے؟‘