اگر مودی حکومت منموہن سنگھ کا کہنا مانتی تو ہندوستان کی معیشت کا حال اتنا برا نہیں ہوتا: سبھاش چوپڑا

,

   

اگر وزیراعظم نریندر مودی سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی بات مان لیتے تو ہندوستان میں میں معاشی بدحالی نہیں اتی، ان خیالات کا اظہار دہلی کانگریس کے صدر سبھاش چوپڑا نے کیا، جو دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی اور کانگریس کے دیگر سنئیر لیڈران راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، نے ارشاد سی پے سے جڑے ملک کے کڑوڑوں مزدوروں اور چھوٹے دکانداروں کو ہونے والے شدید نقصانات سے پہلے ہی اگاہ کیا تھا اور حکومت کی اسکیم نی شدید مخالفت کی تھی۔ مگر حکومت اس مخالفت سے بوکھلا گئی، اور انہوں نے معاہدے پر دستخط کرنے کے بجائے ان لیڈران کا شکریہ ادا کیا۔

پریس کانفرنس میں موجود کانگریس کے لیڈر شتروگھن سنہا نے کہا کہ معاشی بدحالی کی اس صورت میں ملک ہر طرح سے افراتفری کا شکار ہے، اور ملک کی اس معاشی مندی سے 45 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، اور بے روزگاری کی شرح میں اس قدر اضافہ ہوا ہے کہ گزشتہ 72 سال میں کبھی نہیں ہوا انہوں نے مرکزی حکومت پر لوٹ مار کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپ عوام مزید برداشت نہیں کریں گے۔

کانگریس کی مہلیلا صدر شرمِشٹھا مکھرجی نے کہا کہ اگست 2019 میں صنعتی شرح گھٹ کر سات برس کی سب سے نچلی سطح 1.1 فیصد پر اپہونچی ہے۔ کارخانے کے شعبے میں اضافہ میں بھی 1.2 فیصد کمی آئی ہے۔ کور سیکٹر کے اضافے کی شرح گذشتہ چار سالوں میں سب سے کم ہے، اور دیگر شعبہ جات میں بھی حالات بہت خراب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے ملک کے شہریوں کا ’پیسہ لوٹ کر بھاگ جاؤ‘ کا نیا نظام بنا لیا ہے۔