اگر کشمیر میں حالات ٹھیک ہیں تو فوج کو بیرکوں میں رہنا چاہئے

   

سری نگر : پی ڈی پی نے پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید کی ساتویں برسی کے موقعے پر ہفتے کے روز جنوبی کشمیر کے بجبہاڑہ میں واقع ان کے مزار پر جمع ہو کر اپنے لیڈر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے نہ صرف جموں و کشمیر کے آئین کو ختم کیا بلکہ ملک کے آئین پر بھی بلڈوزر چلایا۔ انہوں نے وہاں موجود پارٹی لیڈروں اور ورکروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ‘مفتی محمد سعید ایک دور اندیش لیڈر تھے ان کا ایک وژن تھا، وہ جموں وکشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایک پل بنانا چاہتے تھے تاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے درد کو دور کیا جا سکے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر جنگ کا ایک اکھاڑہ بن گیا ہے 30 برسوں سے یہاں خون خرابہ چل رہا ہے وہ اس کو بند کرانا چاہتے تھے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مفتی سعید نے سیکولر انڈیا کے سات ہاتھ ملایا تھا ان کا ماننا تھا کہ ہمارا یہاں ایک الگ آئین ہے ایک الگ جھنڈا ہے لیکن موجودہ جماعت نے نہ صرف ہمارے آئین کو ختم کیا بلکہ انہوں نے ملک کے آئین پر بھی بلڈوزر چلایا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ایک فوجی چھاؤنی بنایا گیا ہے اگر بی جے پی کہتی ہے کہ جموں وکشمیر میں حالات ٹھیک ہوئے ہیں تو فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجا جانا چاہئے اور افسپا کو ہٹایا جانا چاہئے لیکن اس کے برعکس یہاں مزید فوج بلائی جا رہی ہے ۔