اگسٹ میں بلدیہ حیدرآباد کے بھی انتخابات ؟

   

Ferty9 Clinic

نیا قانون تیار کرنے چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد قیاس آرائیوں میں شدت
حیدرآباد۔7جولائی (سیاست نیوز) آئندہ ماہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے بھی انتخابات ہوں گے!ممکن ہے کہ حکومت کی جانب سے دیگر بلدیات کے ساتھ جی ایچ ایم سی کے انتخابات کو بھی یقینی بنایا جائے لیکن موجودہ جی ایچ ایم سی ایکٹ کے مطابق بلدیہ کو بغیر کسی شدید ضرورت کے تحلیل نہیں کیا جاسکتا ۔ حکومت کی جی ایچ ایم سی نئے ایکٹ کے سلسلہ میں جلد بازی سے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ وہ ‘ دیگر بلدیات کے ساتھ جی ایچ ایم سی انتخابات کے انعقاد میں بھی دلچسپی رکھتی ہے لیکن اس کیلئے جی ایچ ایم سی کی موجودہ کونسل کو تحلیل کرنا ہوگا جو جی ایچ ایم سی ایکٹ کی خلاف ورزی ہوگی ۔ حکومت کی جانب سے اگر نئے ایکٹ کی تدوین کے دوران نئی پالیسی متعارف کرکے یہ کاروائی کی جاتی ہے اور حکومت نئے ایکٹ میں گنجائش فراہم کرتی ہے تو جی ایچ ایم سی کونسل کو تحلیل کیا جاسکتا ہے ۔ حکومت کی جانب اندرون تین یوم جی ایچ ایم سی ایکٹ کا مسودہ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کے بعد ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اس نے فیصلہ کرلیا کہ بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات بھی منعقد کئے جائیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت سے عہدیداروں کو ہدایت دی جا چکی ہے کہ وہ جی ایچ ایم سی ایکٹ کے مسودہ کی تیاری کے دوران کن امور پر توجہ کریں ۔حکومت سے گذشتہ 6ماہ سے نئے ریوینیو اور بلدی ایکٹ کے سلسلہ میں اعلانات کئے جا رہے تھے لیکن اچانک اندرون تین یوم نئے جی ایچ ایم سی ایکٹ کے مسودہ کی تیاری کی ہدایات اور بلدیہ کی جانب سے ووٹر لسٹ پر نظر ثانی کے آغاز سے یہ قیاس تقویت پا رہا ہے کہ بلدیہ حیدرآباد کے انتخابات بھی منعقد کئے جاسکتے ہیں۔ شہر کے کارپوریٹرس کا کہناہے کہ موجودہ ایکٹ کے مطابق کونسل کی تحلیل کی گنجائش نہیں ہے لیکن شدید ضرورت کے پیش نظر یا سنگین الزامات کی صورت میں حکومت جی ایچ ایم سی کی منتخبہ کونسل کو تحلیل کرسکتی ہے لیکن چیف منسٹر کی جانب سے اندرون تین یوم جی ایچ ایم سی ایکٹ کے مسودہ کو پیش کرنے اور آئندہ اسمبلی اجلاس میں اسے قانونی شکل دینے کے اعلان کے ساتھ اراکین بلدیہ میں بھی بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے اوروہ اس سلسلہ میں قانونی پیچیدگیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔