اگلی جنگوں میں نیوکلیر نہیں، لیزر ہتھیار استعمال ہوں گے

   

واشنگٹن۔ خلیج عدن کے بین الاقوامی آبی حدود میں امریکی بحریہ نے جدید ترین ہائی انرجی لیزر ہتھیاروں کا تجربہ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی حکام کے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ امریکی بحری جہاز نے یو ایس ایس پورٹ لینڈ پر نصب سالڈ اسٹیٹ لیزر کی مدد سے ایک ساکت زمینی نشانے کو کامیابی سے تباہ کر دیا ہے۔ امریکی بحریہ نے اس ٹیسٹ کی تصاویر بھی ٹوئٹر پر جاری کی ہیں، جس کا عنوان دیا گیا ہے کہ ‘ برنگ آوٹ دا لیزر ‘ اس سے پہلے مئی 2020 کو پورٹ لینڈ پر نصب اس جدید گن کا تجربہ کیا گیا تھا جس سے بحر اوقیانوس میں ایک چھوٹے ڈرون طیارے کو ناکارہ بنایا گیا تھا۔ واضح رہے ایران اور اسرائیل میں حالات کشیدہ ہیں، اور اسرائیل امریکہ کی مدد سے ایران پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ کئی عرصے سے ایران اور اسرائیل ایک دوسرے کے بحری جہازوں پر حملوں کے الزامات بھی لگا رہے ہیں۔ امریکی بحریہ کا پانچواں بیڑا خلیج، خلیج عمان، بحیرہ احمر اور بحر ہند کے کچھ علاقوں پر محیط 25 لاکھ مربع میل کے علاقہ میں گشت کا ذمہ دار ہے جبکہ اس کا اڈہ بحرین میں واقع ہے۔امریکہ کی جانب سے یہ ٹسٹ ایسے موقع پر کیا گیا ہے کہ جب ایران کے نیوکلیر معاہدہ کی بحالی کے لئے ویانا میں بات چیت چل رہی ہے اور کشیدگی کی سطح بھی بلند ہے۔