اگلے اسمبلی الیکشن میں حلقہ ا سمبلی بودھن کا امیدوار کون ہوگا؟

   

رکن اسمبلی شکیل عامر قومی سطح پر خدمات سے مطمئن ، عائشہ فاطمہ عامر فلاحی سرگرمیوں سے اپنا مقام بنانے میں کامیاب

بودھن /23 اپریل ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) جاریہ سال 2023 کے اواخر میں منعقد ہونے والے ریاستی اسمبلی کے عام انتخابات میں برسر اقتدار بی آر ایس کا حلقہ اسمبلی بودھن کا امیدوار کون ہوگا ؟ موجودہ رکن اسمبلی شکیل عامر یا ان کی اہلیہ عائشہ فاطمہ عامر ، ٹی آر ایس پارٹی بی آر ایس میں تبدیل ہونے کے بعد پارٹی ہائی کمان شکیل عامر کی خدمات پارٹی کو قومی سطح پر وسعت دینے حاصل کر رہی ہے ۔ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا کے ضلع ناندیڑ میں منعقدہ بی آر ایس کے پہلے عوامی جلسہ اور دوسرا قندھار شریف کے تعلقہ لوہا کے بی آر ایس کے عوامی جلسے کی کامیابی میں شکیل عامر کی نمایاں خدمات سے مطمین پارٹی ہائی کمان شکیل عامر کی خدمات قومی سطح پر حاصل کرنا چاہتی ہے۔ لیکن اگر ایسا ہے تو پھر یہاں حلقہ اسمبلی بودھن کی ذمہ داریاں کون سنبھالیگا ؟ ویسے تو بی آر ایس میں یہاں سینئیر منجھے ہوئے قائدین موجود ہے ۔ جیسے مارکٹ کمیٹی چیرمین وی آر دیسائی ایڈوکیٹ جی نگاگدھر ریڈی راجیشور شرت ریڈی وغیرہ موجود ہے لیکن ان سب کا تعلق اکثریتی فرقہ سے ہے ۔ مسلم کثیرآباد والے حلقہ اسمبلی بودھن میں علحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام سے ہی ٹی آرا یس اپنی گرفت مضبوط بنائے رکھی ہوئی ہے ۔ ایسے میں بی آر ایس اکثریتی فرقہ کے امیدوار کو حلقہ اسمبلی بودھن سے میدان میں اتارکر بودھن کی نشست کو ان حالات میں داؤ پر لگانے کی حماقت نہیں کرسکتی ۔ دور اندیش نوجوان قائد شکیل عامر نے اپنے جانشین کے طور پر اپنے بڑے بھائی محمد احتشام سہیل کو نہ صرف سیاست میں متعارف کروایا بلکہ انہیں نائب صدرنشین بلدیہ بودھن کی باوقار نشست پر بٹھا دیا ۔ لیکن موصوف شکیل عامر کی توقعات پر پورے نہیں اترے ۔ شکیل عامر نے خود ان کی اہلیہ عائشہ فاطمہ کی فلاحی سرگرمیوں کو محسوس کرتے ہوئے عائشہ عامر کو اپنی جانشین کے طور پر خدمات انجام دینے کا موقع دیا ۔ عائشہ فاطمہ نے سب سے پہلے حلقہ اسمبلی بودھن میں شامل چار منڈلوں کا دورہ کرتے ہوئے وہاں کے عوامی منتخبہ خواتین سے ملاقاتیں کرتے ہوئے ان کے اور مقامی مسائل کی سنوائی کی ۔ انہیں حل کرنے کوشاں رہیں اور اکثریتی فرقہ کے تہواروں ، جیسے بتکماں ، دسیرہ دیپاولی وغیرہ میں از خود حصہ لیتے ہوئے دیہی علاقوں میں خود کی پہچان بنالی ۔ اس طرح بودھن کے شہری علاقہ جہاں مسلم کثیر آبادی موجود ہے یہاں کی مسلم بستیوں کا مقامی قائدین کے ہمراہ دورہ کرتے ہوئے غرباء کے نجی مسائل کی سنوائی اور ان کی یکسوئی میں پیش پیش نظر آتی ہے ۔ خاص کر بچوں میں تعلیم کے ساتھ انہیں عبادت کی جانب راغب کرنے لڑکے اور نو عمر لڑکیوں میں عائشہ ویلفیر ٹرسٹ کی جانب سے سائکلیں و دیگر تحائف و اولیاء طلبہ کو معاشی امداد بھی فراہم کرتی رہتی ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پارٹی ہائی کمان بھی عائشہ فاطمہ کی سرگرمیوں سے مطمین ہے ۔ اگر واقعی شکیل عامر ایم ایل اے بودھن کی خدمات پارٹی قومی سطح پر لینے کا فیصلہ کرچکی ہے تو پھر یقینی طور پر ان کی جانشین ان کی اہلیہ عائشہ عامر ہی ہوںگی ۔ اگر پارٹی لمحہ آخر میں اپنا فیصلہ بدلے گی تو پھر انتخابی منتخبہ بھی پارٹی کی سوچ کے برعکس ہوسکتا ہے ۔