اہلیہ اور فرزند کی چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات

   

سابق چیف منسٹر کے وکلاء کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی
گنٹور 9 ستمبر ( سیاست نیوز ) سابق چیف منسٹر و صدر تلگودیشم این چندرا بابو نائیڈو کی اہلیہ نارا بھونیشوری اورفرزند نارا لوکیش نے این راما کرشنا کے ساتھ ایس آئی ٹی دفتر پہونچ کر ان سے ملاقات کی ۔ پولیس نے انہیں نائیڈو سے ملاقات کی اجازت دی ۔ پولیس نے کہا کہ صرف افراد خاندا ن کو ایس آئی ٹی دفتر آنے اور نائیڈو سے ملاقات کی اجازت دی جائے گی ۔ جنا سینا صدر پون کلیان کو نائیڈو سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی اس لئے انہوں نے وجئے واڑہ آنے کا منصوبہ منسوخ کردیا ۔ اس دوران پتہ چلا ہے کہ چندرا بابو نائیڈو کے وکلا کو بھی ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ۔ وکلاء نے پولیس سے اجازت نہ دئے جانے کی مذمت کی ہے ۔ وکلا کی پولیس کے ساتھ بحث و تکرار بھی ہوئی ۔ وکلا کا کہنا تھا کہ سرکاری وکیلوں کو تو سی آئی ڈی دفتر میں آنے کا موقع دیا گیا لیکن نائیڈو کے وکلاء کو ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔ وکلاء نے الزام عائد کیا کہ پولیس صبح سے ہی قوانین کے خلاف کام کر رہی ہے ۔ انہوں نے جاننا چاہا کہ کن قوانین کے تحت انہیں داخلہ نہیں دیا گیا ۔
صدر جمہوریہ ‘ وزیر اعظم و وزیر داخلہ کو مکتوب
اس دوران سینئر تلگودیشم قائدین نے چندرا بابو نائیڈو کی گرفتاری پر صدر جمہوریہ شریمتی دروپدی مرمو ‘ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے نائیڈو کی ’ غیر قانونی ‘ گرفتاری کے مسئلہ میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ سریکا کلم کے رکن پارلیمنٹ رام موہن نائیڈو نے چندرا بابو نائیلاو کی گرفتاری کو غیر قانونی اور غیر جمہوری قرار دیا ہے ۔ وزیر اعظم کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق چیف منسٹر کا سیاسی کیرئیر بے داغ اور شفاف رہا ہے ۔ ان کے خلاف انتقامی جذبہ سے کارروائی کی جا رہی ہے ۔