ایتھنز میں پہلی سرکاری مسجد، نماز ستمبر میں شروع ہوگی

,

   

Ferty9 Clinic

ایتھنز ۔ 8جون ۔(سیاست ڈاٹ کام) یورپی یونین کے رکن ملک یونان کی راجدھانی میں بھی اسی سال ستمبر میں سرکاری اخراجات پر تعمیر ہونے والی مسجد عبادت کیلئے کھول دی جائیگی۔یہ اطلاع تعلیم اور مذہبی امور کی وزارت نے دی ۔بتا یا جاتا ہے کہ اس تعمیر کے پیچھے انتہاپسندی سے بچنے غیر سرکاری مساجد کو پروان چرھائے بغیر سرکاری مسجد تعمیر کرنے کا جذبہ کارفرما تھا۔مسجد کے انتظامات کی تمام ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ یورپی یونین کے دارالحکومتوں میں ایتھنز واحد راجدھانی رہ گئی تھی جہاں مسلمانوں کیلئے سرکاری مسجد موجود نہیں ۔آج سے تین سال قبل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد پہلی مرتبہ سرکاری اخراجات پر مسجد کی تعمیر شروع کی گئی تھی۔مذہبی امورکے وزیر کوسکٹاز گیوروگلو کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ ایتھنز کی اس مسجد میں باقاعدہ امام کی امامت میں پہلی نماز ہوگی۔سرکاری طور پر تعمیر اس مسجد میں مسلمان برادری اور سیاح باقاعدہ نماز ادا کرسکیں گے ۔مسجدکسی کی ذاتی ملکیت نہیں ہوگی اورکسی انفرادی شخص، کمیونٹی، سوسائٹی یا بیرون ملک سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ اب تک یہاں آباد لاکھوں مسلماننوں کو نماز کی ادائیگی کیلئے بیسمنٹ یا اسٹور رومز استعمال کرنا پڑتا ہے ۔مسجد کے امام ذکی محمد نے بتایا کہ مسجد کی تعمیر آخری مراحل میں ہے ۔یونان میں اہل تشیع برادری کے ترجمان اشعر حیدر کے حوالے سے بتا یا گیا کہ یہ مسجد حکومت کا مسلمانوں کیلئے بڑا تحفہ ہوگا۔ایتھنز میں کم و بیش تین لاکھ مسلمان ہیں، جو شہر میں گیراجوں میں غیر سرکاری مساجد میں نماز ادا کرتے ہیں۔بیس منٹس اور اپارٹمنٹس میں قائم ان غیر سرکاری مساجد کا نیٹ ورک پاکستان، افغانستان اور مصر سے تعلق رکھنے والے مسلم تارکین وطن کی آمد کے بعد وجود میں آیا۔شہر میں مسلمانوں کی تدفین کیلئے بھی کوئی باقاعدہ نظام نہیں ہے کیونکہ مسلمانوں کیلئے قبرستان کا منصوبہ زیر التوا ہے جس کے باعث تدفین کیلئے مسلمانوں کو شمال مشرقی یونان کے شہر تھریس جانا پڑتا ہے ۔