ایران، سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کوشاں: امریکی انٹلیجنس

   

نیویارک: امریکہ کے انٹیلی جنس حکام نے خبردار کیا ہے کہ ایرانی حکام جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کی تیاری کر رہے ہیں اور لبنان کی حزب اللہ بھی امریکی سرزمین پر نظریں گاڑے ہوئے ہے۔امریکہ کے قومی انسداد دہشت گردی سنٹر کی ڈائریکٹر کرسٹین ابی زید نے سینیٹ کی ہوم لینڈ سکیورٹی کمیٹی کے سامنے پیشی کے موقع پر کہا کہ خطرات کے مقابلے کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔کیونکہ ایران، اس کے ایجنٹ اور ایران نواز تنظیمیں جنوری 2020 میں امریکہ کی جانب سے قتل کئے جانے والے پاسداران انقلاب کے سربراہ قاسم سلیمانی کی موت کا بدلا لینے کے منصوبے تیار کر رہے ہیں۔کرسٹین کا کہنا تھا کہ ہمارے اندازے کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ لبنانی دہشت گرد تنظیم حزب اللہ امریکہ کی سرزمین پر حملوں کے لئے ہمہ تن گوش ہے۔ تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسن نصر اللہ امریکہ کو حزب اللہ کے مرکزی دشمنوں میں تصور کر تے ہیں۔ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کو امریکی سفارتکاروں اور فوجیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم پر ڈرون حملے کے نتیجے میں نشانہ بنا کر قتل کر دیا گیا تھا۔جنرل قاسم سلیمانی پر امریکی حملہ عراقی دارالحکومت بغداد میں کیا گیا تھا جس میں عراق کی شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المھندس بھی مارے گئے تھے۔