ایرانی تیل کی قیمت کی ہندوستانی روپیوں میں ادائیگی

   

امریکی تحدیدات کا مؤثر جواب ، تیل کے عوض سامان کی بھی خریدی

حیدرآباد۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان اور ایران کے قدیم تعلقات ہیں اور ایران نے تیل کی سربراہی کے معاملے میں ہندوستان کے ساتھ ہمیشہ رعایت برتی ہے۔ اسے ہندوستانی روپیوں کی شکل میں ادائیگی کی سہولت تک فراہم کی ہے۔ پوکو بینک کے ایک سینئر عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ ہندوستان نے تیل کیلئے ایران کو ڈالرس کی بجائے روپیہ کی شکل میں ادائیگی شروع کردی ہے۔ آپ کو بتادیں کہ امریکہ نے ایران پر نومبر میں تحدیدات عائد کی تھی جس کے بعد اس قسم کی یہ پہلی ادائیگی ہے۔ واشنگٹن نے ہندوستان کے بشمول 6 ملکوں کو ایران سے تیل کی خریدی کے سلسلے میں 6 ماہ کی راحت دی ہے تاکہ وہ ایرانی تیل کی درآمد کرسکیں۔ آپ کو بتادیں کہ ہندوستان دنیا کا تیسرا بڑا تیل درآمد کنندہ ملک ہے اور وہ ایران سے تیل کی خریداری کا خواہاں ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ایران نہ صرف مفت شیپنگ کی پیشکشی کرتا ہے بلکہ کریڈ کی مدت میں بھی توسیع کرتا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا کہ ایران تیل کی فروخت سے ہندوستان سے ملنے والی رقم (ہندوستان روپئے) ہندوستان نے مختلف اشیاء کی درآمدات کی ادائیگی میں استعمال کرے گا۔ پوکو بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر چرن سنگھ کے حوالے سے منظر عام پر آئی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پوکو بینک کو بعض تیل کمپنیوں کی جانب سے اچھی خاص رقم حاصل ہوئی ہے،

لیکن انہوں نے رقم ادا کرنے والے ریفائنرس کے نام اور رقم کے حجم سے متعلق کوئی تفصیل نہیں بتائی۔ ہندوستان میں آئیل انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کے سب سے بڑے ریفائنر انڈین آئیل کارپوریشن اور منگلور ریفائنری اینڈ پٹرو کیمیکلس نے ایرانی تیل کی درآمدات کیلئے ادائیگی کی ہے۔ ایران نے امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ادائیگی کی میکانزم کو تقسیم کردیا ہے۔ اس میں کئی ایک تبدیلیاں لائی ہیں۔ وہ ہندوستان، چین اور روس جیسے اپنے شراکت داروں سے تیل کے عوض دوسری اشیاء خرید رہا ہے یعنی تیل کے بدلے دوسرا سامان حاصل کررہا ہے۔ ایران پر امریکی پابندیوں کے سابقہ مرحلے میں ہندوستان نے ایرانی تیل کی قیمت کا 45 فیصد حصہ روپئے کی شکل میں ادا کیا تھا اور مابقی رقم یورو کی شکل میں ادا کی تھی، لیکن اس مرتبہ ایران کے ساتھ روپیوں کی شکل میں ادائیگیوں کا معاہدہ طئے پایا کیونکہ ہندوستان، ایران کے ساتھ تجارتی توازن کے تعین کا خواہاں ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ ہندوستان نے اپریل اور نومبر کے درمیان ایران سے 11 ارب ڈالرس مالیتی سامان درآمد کیا ہے جس میں 90 فیصد تیل تھا۔