ایرانی خطرے کو روکنے کیلئے امریکہ سعودی مذاکرات

,

   

ریاض ۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی۔سعودی دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ نے امریکہ اور سعودی عرب کے اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے حوالے سے بات چیت کی۔ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔عرب میڈیا کے مطابق سعودی امریکی اسٹریٹجک مذاکرات واشنگٹن میں شروع ہوئے۔ سعودی وفدکی قیادت وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان اور امریکی وفدکی قیادت وزیر خارجہ مائیک پومپیو کررہے ہیں۔ سعودی عرب اور امریکہ نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران کے عدم استحکام والے رویے کا جواب دینا اور اسے باز رکھنا ضروری ہے۔ملاقات کے بعد شہزادہ فیصل بن فرحان اور مائیک پومپیو نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے کہا کہ ایران خطے اور سعودی عرب کے امن کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ امن اور مشترکہ فوجی تعاون کے استحکام کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور خطے کے استحکام کی تقویت دینے کے لیے کوشاں ہیں۔فیصل بن فرحان نے یہ بھی کہا کہ ایران کا ایٹمی اور میزائل پروگرام خطے کے لیے بڑاخطرہ ہے۔ سعودی عرب خطے کے امن کو متزلزل کرنے کی ایرانی کوششوں کا مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔فیصل بن فرحان نے کہا کہ ایران‘ سعودی مخالف فریقوں کی فنڈنگ جاری رکھے ہوئے ہے اور حوثی یمن کے لیے امدادی سامان کی ترسیل میں خطرات پیدا کررہے ہیں۔ ہم یمن میں سیاسی حل لانا چاہتے ہیں۔ سعودی عرب امریکہ کے ساتھ دفاعی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنائے گا۔ کورونا وبا کے بحران کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جی 20 کے قائد کی حیثیت سے کورونا سے نمٹنے کی جدوجہد جاری رکھے گا۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک مذاکرات کے دوران علاقائی امن وخوش حالی کے فروغ، اقتصادی شرح نمو، دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں اور امریکہ و سعودی عرب کے درمیان کئی دہوں پر محیط تاریخی اسٹریٹجک تعلقات کے استحکام پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے۔