آذربائیجان میں اسرائیل کے سفیر جارج ڈک جو بیرون ملک اسرائیل میں پہلے عیسائی فلسطینی سفیر کے طور پر جانے جاتے ہیں نے “ٹویٹر” پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے کہا کہ آذربائیجان میں ایرانی سفیر سید عباس موسوی نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔”العربیہ ڈاٹ نیٹ” کی جانب سے پیش کی گئی ویڈیو میں مزید کہا گیا کہ اڑتیس سالہ مسٹر ڈک مقبوضہ فلسطین کے شہر یافا میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ’”ایرانی سفیر نے دھمکی دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ میں نے سرخ لکیریں عبور کر لی ہیں اور ایرانی عوام مجھے دفن کر دیں گے۔آپ ان خیالات کا تصور کر سکتے ہیں جو سلمان رشدی کے چھرا گھونپنے کے بارے میں سنا۔ اسی طرح کی دھمکی سلمان رشدی کو دی گئی تھی۔ ایران نے یہ بھی کہا کہ اس نے سرخ لکیریں عبور کیں اور اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی”۔جارج ڈک نے ویڈیو میں کہا کہ کسی ایسے شخص کے طور پر جسے ہفتہ قبل ایک سرکاری ایرانی اہلکار نے براہ راست دھمکی دی تھی میں آپ سے ممکنہ طور پر مضبوط ترین انداز میں بات کروں گا۔ اس قاتل حکومت کی دھمکیوں کو سنجیدگی سے لیں۔اس نے ویڈیو میں انہوں نے مزید کہا کہ “وہ سیاسی کارکنوں اور ہر اس شخص کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں جو ان سے متفق نہیں ہیں۔ وہ دنیا بھر میں دہشت پھیلانے کی دھمکی دیتے ہیں۔ اسرائیل، جمہوریت اور ہماری آزادی کو تباہ کرنے کے لیے ہمیں دھمکایا جاتا ہے۔ صرف سلمان رشدی سے پوچھیں۔ ہم ایک ساتھ کھڑے ہیں اور ہر جگہ ایرانی دہشت گردی کا مقابلہ کریں اور ہر بار جب وہ اپنا بدصورت سر اٹھائے ہم اس کا مقابلہ کریں‘‘۔