اسلام آباد : 16 جولائی ( ایجنسیز ) امریکہ نے پاکستان میں ایران کے موجودہ سفیر رضا امیری مقدم پر اپنے خصوصی ایجنٹ کے اغوا کا الزام لگاتے ہوئے انہیں انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے رضا امیری مقدم اور دیگر دو ایرانی اہلکاروں پر 2007 میں ایران کے جزیرہ کیش سے ایک امریکی ریٹائرڈ خصوصی ایجنٹ کے اغوا میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ ایف بی آئی نے منگل کے روز کہا ہے کہ ’معلومات کی تلاش‘ کے پوسٹرز کا اجرا جن میں تین سینئر ایرانی عہدیدار شامل ہیں، رابرٹ اے ’باب‘ لیونسن کی گمشدگی اور ایران کی جانب سے اپنی ذمہ داری چھپانے کی مبینہ کوششوں کے بارے میں جاری تحقیقات کا حصہ ہیں۔دیگر دو نامزد افراد میں تغی دانشوار ہیں، جن کی شناخت ایران کی وزارت انٹیلی جنس اینڈ سیکیورٹی میں انسداد جاسوسی افسر کے طور پر ہوئی ہے اور وزارت انٹیلی جنس اینڈ سیکیورٹی کے سینیئر ڈپٹی غلام حسین محمدنیا، جنہوں نے 2018 میں نکالے جانے سے قبل البانیہ میں ایران کیسفیر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ایف بی آئی کے واشنگٹن فیلڈ آفس کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انچارج سٹیون جینسن نے بیان میں کہا کہ ’یہ تین انٹیلی جنس افسران ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مبینہ طور پر باب لیونسن کے 2007 کے اغوا اور اس کے بعد ایرانی حکومت کی طرف سے پردہ پوشی میں سہولت فراہم کی تھی۔