تہران : ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ماتحت اداروں کی مبینہ بدعنوانی کی خبروں کے بعد ان اداروں سے وابستہ عناصر کی بھاری بھرکم تنخواہوں اور دیگر مالی مراعات بھی میڈیا میں زیر بحث ہیں۔مسیح مہاجرین کی ادارت میں شائع ہونے والیفارسی اخبار’جمہوری اسلامی’ نے خامنہ کے ماتحت کام کرنے والے اداروں کے ملازمین کو دی جانے والی تنخواہوں پر کڑی تنقید کی ہے۔ اخبار نے خمینی کی ماتحت ‘المستضعفین’ فائونڈیشن اور دیگر اداروں سے وابستہ خمینی کے وفادار عناصر کی تنخواہوں کو’شاہانہ’ قرار دیا ہے۔ اخباری رپورٹ کے مطابق کمزور اور بے سہارا افراد کی مدد کے لیے بنائے گئے ادارے عوام میں غربت اور محرومیوں میں اور بھی اضافہ کررہیہیں۔اخبار نے استفسار کرتے ہوئے لکھا کہ ‘کیا ان تنظیموں اور اداروں کا بجٹ ابدی ہیجو کبھی ختم نہیں ہوگا؟ اور کیا ان اداروں سے وابستہ بھاری تنخواہیں لینے والے یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں یہ مراعات تا قیامت حاصل رہیں گی۔اخبار نے لکھا ہے کہ خامنہ ای کے قریبی اداروں پر مسلط عناصر بھاری بھرکم تںخواہیں وصول کرتے ہیں اور یہ گمان بھی کرتے ہیں کہ ان کی یہ مراعات قیامت تک ختم نہیں ہوں گی جب کہ دوسری طرف عوام میں غربت اور محرومیوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے