ایرانی نیوکلیئر معاہدے پر فرانس، جرمنی اور برطانیہ کی بات چیت

   

برلن، 11 نومبر(سیاست ڈاٹ کام) فرانس، برطانیہ اور جرمنی کے وزرائے خارجہ پیر کے دن پیرس میں ملاقات کرکے ایرانی نیوکلیئر معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کریں گے ۔ نیوکلیئر معاہدے کے التزامات کے تحت کئے گئے وعدوں کو ایران مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جس کے پیش نظر یہ میٹنگ کافی اہم مانی جارہی ہے ۔جرمنی کے وزیر خارجہ ہائکو ماس نے یہاں بیرون ممالک معاملوں کی کونسل کے دفتر پہنچنے پر کہا کہ ‘‘اس معاملے میں اپنے فرانسیسی اور برطانوی ہم منصبوں کے ساتھ پیرس میں ملاقات کرکے نیوکلیئر معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کریں گے ۔’’ہم مشترکہ ایکشن پلان (جے سی پی او اے ) کو بچانا چاہتے ہیں لیکن اس معاملے میں ایران کو اپنے وعدوں کے تئیں پرعزم رہنا چاہئے ۔’’مسٹر ماس نے بتایا کہ یورپی یونین ایران کے یورونیم افزودگی پروگرام کے سلسلے میں کافی فکرمند ہے ۔ایران کے نیوکلیئر توانائی تنظیم (ای او آئی)نے گزشتہ جمعرات کو سرکاری طور سے اعلان کیا تھا کہ فردو نیوکلیئرپلانٹ میں یورونیم ہیکسفلارئڈ (یو ایف 6) کی افزودگی دوبارہ شروع کردی گئی ہے ۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ مئی میں ایران نیوکلیئرمعاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی دونوں ممالک کے رشتے بہت ہی تلخ ہوگئے ہیں۔ اس نیوکلیائی معاہدے کے التزامات کے نفاذ کے سلسلے میں شبہ کی صورت حال ہے ۔ امریکہ نے ایران پر سخت ترین پابندی عائد کررکھی ہے ۔واضح رہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی اور فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔ معاہدے کے تحت ایران نے اس پر عائد معاشی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے نیوکلیائی پروگرام کو محدود کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔