ایرانی ہیکرز کے امریکی اور برطانوی ماہرین کیخلاف حملے

   

تہران۔ سائبر سیکیورٹی کی فرم پروف پوائنٹ کی ایک تحقیق کے مطابق ایران کے پاسدارانِ انقلاب سے وابستہ ہیکرز کے ایک گروپ نے ایک خفیہ مہم شروع کی ہے جس کے تحت امریکہ اور برطانیہ کے اعلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور دیگر ماہرین کو ہدف بنایا جا رہا ہے تاکہ حساس معلومات چوری کی جا سکیں۔ منگل کے روز جاری ہونے والی ایک نئی رپورٹ میں سیکیورٹی فرم کا کہنا ہے کہ یہ گروپ ‘ٹی اے 453 اور چارمنگ کٹن کے نام سے جانا جاتا ہے اور کم از کم جنوری کے مہینے سے یونیورسٹی آف لندن کے اسکول آف اورئینٹل اینڈ افریقن سٹڈیز میں برطانوی جسکالرس کا روپ دھارے ہوئے تھا۔ پروف پوائنٹ کے محققین کا کہنا ہے کہ وہ آزاد ذرائع سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکے کہ آیا یہ گروپ آئی آر جی سی کا حصہ ہے مگر وہ انتہائی اعتماد سے یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ گروپ آئی آر جی سی کی انٹیلی جنس جمع کرنے کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ آئی آر جی سی انقلابِ ایران کے بعد ایرانی فوج کے متوازی ایک فورس کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔ پروف پوائنٹ کے مطابق، ہیکرز اس سے پہلے امریکی اور اسرائیلی طبی محققین، میونخ سیکیورٹی کانفرنس اور امریکی صدارتی مہم کو نشانہ بنا چکے ہیں۔