باسمتی چاول کی برآمد میں رکاوٹ، ہریانہ کے تاجر فکرمند
چندی گڑھ۔22؍جون (ایجنسیز )ایران۔اسرائیل جنگ کا اثر ہندوستان پر بھی پڑنے لگا ہے۔ ہریانہ کے چاول کے کاروبار پر اس جنگ نے شدید چوٹ پہنچائی ہے۔ کرنال، کیتھل سمیت کئی شہروں سے ہر سال ایران کو تقریباً ایک ملین ٹن باسمتی چاول کی برآمد ہوتی ہے۔ جنگ کی وجہ سے فی الحال کچھ شپمنٹ کانڈلا پورٹ پر روک دئے گئے ہیں کیونکہ جنگ کی حالت میں انشورنس نہیں ہوتا۔آل انڈیا رائس ایسو سی ایشن کے صدر ستیش گوئل نے بتایا کہ ایران ہندوستان سے باسمتی چاول خریدنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس سال ہندوستان سے 6 ملین ٹن چاول برآمد ہوا جس میں 35تا30 فیصد ہریانہ سے گیا ہے۔ تاجر برادری حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے۔ امید ہے کہ یہ معاملہ جلدی حل ہو جائے گا کیونکہ حکومت ہند کا رابطہ بھی چاول سے جڑے تاجروں کے ساتھ ہے جو کہ چاول ایران میں بھیجتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو چاول پہنچ گیا ہے، اس کا تو کوئی معاملہ نہیں ہے پر جو ہم نے کانڈلا پورٹ پر ہولڈ کر دیا ہے وہ امید کرتے ہیں کہ آگے نکلے گا اور بازار پھر سے پہلے کی طرح ہموار ہو جائے گا۔ 24 جون کو مرکزی وزیر پیوش گوئل سے بھی ملاقات ہونی ہے۔ ان کے سامنے بھی اپنی پوری بات رکھیں گے۔ حکومت اس پر بھی غور کر رہی ہے کہ اگر جنگ زیادہ طویل چلتی ہے تو کیا پتہ اس حالت میں بھی چاول کے انشورنس کا نظم نکل آئے۔